اسلام آباد(یواین پی)احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی اثاثہ جات ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں اور وفاقی وزیر خزانہ کو مفرورقرار دے دیا،تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ کیخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی ،نیب ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے نئی میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈارکے دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی،ڈاکٹرز نے 27 نومبر کو وزیر خزانہ کو دوباہ چیک اپ کیلئے بلایا ہے اورسفر سے منع کیا ہے ،عدالت سے استدعا ہے کہ اسحاق ڈار کو حاضری سے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی اجازت دی جائے۔اس پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں،عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے،نیب پراسیکیوٹر نے اسحاق ڈا رکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر پہلی رپورٹ میں کچھ، دوسری میں کچھ اور بتایا جاتا ہے ،ان کی میڈیکل رپورٹ کی برطانوی قوانین سے مطابقت نہیں،دستاویزات کی تصدیق کیلئے وزارت خارجہ سے بات کی ہے ۔احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد کر دیں اور انہیں مفرور قرار دے دیا،احتساب عدالت کے جج محمدبشیر نے اخبارکے ذریعے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے اسحاق ڈارکے ضامن کوشوکاز نوٹس جاری استفسار کیا کہ کیوں نہ آپ کازرضمانت ضبط کرلیاجائے؟ ،عدالت نے انہیں 24 نومبرتک جواب دینے کاحکم دے دیااورمقدمے کی سماعت4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔