لاہور(یوا ین پی)سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ جاری رکھنے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اورپنجاب حکومت کی درخواست منظور کرلی،عدالت نے کہا کہ ہم نے منصوبے میں کوئی غیر قانونی پہلو نہیں دیکھا ، اورنج لائن ٹرین منصوبے پر تعمیرات کا کام جاری رکھا جائے۔ جمعہ کوجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے اورنج لائن ٹرین کیس کا سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو منصوبہ جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ عدالت عظمیٰ نے فیصلہ چار ایک کی اکثریت سے کیا تاہم منصوبے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ کچھ شرائط بھی لاگو کی گئی ہیں۔عدالت نے لاہور کے تاریخی مقامات کے تحفظ کیلئے 30 روز میں اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔سپریم کورٹ کے 5میں سے 4ججز نے حق میں جب کہ ایک جج نے مخالفت میں فیصلہ دیا اور جسٹس مقبول باقر نے اختلافی نوٹ بھی لکھا۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ منصوبے میں کوئی غیر قانونی پہلو نہیں دیکھا جب کہ سپریم کورٹ نے منصوبے میں مزید شفافیت کے لئے 31 شرائط کے ساتھ پنجاب حکومت کو منصوبہ جاری رکھنے کا حکم دیا۔پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف چار اپیلیں دائر کی تھیں اور جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے17اپریل کو ان اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ گزشتہ برس لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں اورنج لائن کا ٹریک 11تاریخی مقامات سے دو سو فٹ دور رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ قومی ورثے یا تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیراتی منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا۔واضح رہے کہ 1.47ارب ڈالر مالیت کا یہ منصوبہ سی پیک کا حصہ ہے اور اس سے متعدد تاریخی مقامات کو خطرات لاحق ہیں جن میں شالامار باغ، گلابی باغ گیٹ وے، بدھو کا مقبرہ، چوبرجی اور زیب النسا کا مقبرہ شامل ہیں۔