پشاور(یواین پی) خیبر پختونخوا میں حکومت کی جانب سے نافذ کی گئی تعلیمی ایمرجنسی طلبہ کیلئے مصیبت بن گئی۔ حکومت نے صوبے بھر میں ایک ہزار سے زائد مکتب اور کم تعداد طلبہ والے سکولوں کو بند کر دیا ہے۔محکمہ تعلیم کے مطابق دو دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دو سکولوں میں سے ایک کو بند کر کے دوسرے کو اس میں ضم کر دیا گیا ہے۔ بند یا ضم کئے گئے ان سکولوں میں طلبہ کی تعداد بھی 40 سے کم تھی۔ صوبائی وزیرِ تعلیم عاطف خان کہتے ہیں کہ پانچ سو گز کے فاصلے پر کم تعداد والے ایسے سکول سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے تھے۔کم تعداد والے زیادہ تر سکول پشاور میں 45، مانسہرہ میں 100، ایبٹ آباد 65، بنوں 60، بٹگرام 90، کوہستان 87، چارسدہ 58، چترال 55، مردان 60، ہری پور 60، صوابی 55، لکی مروت 60، ڈی آئی خان 12، ملاکنڈ 15، سوات 10، ٹانک 10 تورغر 7 اور نوشہرہ میں 4 شامل ہیں۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی بھی حکومت کے اس فیصلے پر سیخ پا ہیں۔ سکولوں کی بندش سے سینکڑوں طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔