گوادر (یواین پی) چین کی طرف سے گوادر شہر کی ترقی اور خوشحال کیلئے کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری نے بھارت اور امریکہ کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ چین گوادر پورٹ کی اہمیت کے پیش نظر ساحلی شہر پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری رہا ہے۔امریکہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین مستقبل میں گوادر پورٹ کو چینی بحریہ کیلئے استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے تاکہ امریکہ کی برتری کو چیلنج کیا جا سکے۔ بیجنگ نے گوادر شہر کی ترقی و تعمیر کو مدنظر رکھتے ہوئے وہاں سکول تعمیر کرنے کے علاوہ ائرپورٹ، ہسپتال اور صفائی پانی کی فراہمی کیلئے 500 ملین ڈالر گرانٹ دی ہے۔ اس گرانٹ میں 230 ملین کی امداد بھی شامل ہے جو ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا تعمیر کرنے کیلئے فراہم کی گئی ہے۔
چین نے بیرون ملک یہ سب سے بڑا ائرپورٹ تعمیر کرنا ہے اس ائرپورٹ کا رن وے9 ہزار میٹر لمبا میٹر لمبا بنائے جانے کی تجویز تھی مگر پاکستان نے 12 ہزار میٹر طویل کرنے پر زور دیا تاکہ مستقبل میں رن وے کو فوجی مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا جا سکے چین کے سرمایہ کاری کرنے کے انداز کے مطابق چینی حکام اپنے سرکاری اور نجی بینکوں کے ذریعہ انفراسٹرکچر منصوبوں کیلئے قرضہ دیتا ہے کیونکہ پاکستان اور چین کی نظر میں گوادر سی پی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لئے دونوں ممالک اس کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں چین کی تجارت کا زیادہ تر انحصار گوادر پورٹ پر ہے مستقبل میں اس تجارتی حب سے ہی چین اپنی اقتصادی ترقی اور دنیا کے 60 سے زائد ممالک کے ساتھ تجارتی شراکت داری کا منصوبہ رکھتا ہے۔
اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ چین کو بلوچستان کے حالات پر گہرائی تشویش ہے کیونکہ چند مقامی رہنما سی پی سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔ پاکستانی حکام مقامی رہنماو¿ں کو صبر کرنے اور مطمئن رہنے کی بات کرتے ہیں اس کے برعکس چین گزشتہ ہفتے سری لنکا کے ساتھ ساحلی علاقہ ہمبانٹیوٹا کیلئے 99 سال لیز کا معاہدہ کر چکا ہے یہ چین کے روڈ اینڈ بلٹ منصوبہ کی ایک کڑی ہے۔