اسلام آباد (یواین پی)سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی سوشل میڈ یا ٹیم اب اتنی بڑی طاقت بن گئی ہے کہ مخالفین ان سے ڈرتے ہیں ،سوشل میڈ یا ٹیم کے لوگوں کے گھروں پر چھاپے مار کر انہیں گھروں سے اٹھا لیا جاتا ہے ۔انہوں نے نواز شریف سے درخواست کی کہ مسلم لیگ ن کے سپورٹرز کو دھمکا یا جاتا ہے ،اس معاملے پر سخت ایکشن لیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما کا ڈرامہ رچایا گیا اور نیب مقدمات بنائے گئے ،ایسی صورتحال میں اچھاراستہ تو یہ تھا کہ چپ کر کے ڈر کر گھر بیٹھ جاتے اور کہتے مقدمات ختم کردیں میں خاموشی کے ساتھ گھر بیٹھ گیا ہوں لیکن نواز شریف نے آسان راستہ نہیں اپنا یا ،اس کے ثمرات قوم کو عدل کی بحالی کی صورت میں ملیں گے ۔
مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈ یا ٹیم نے نواز شریف کے نظریے کو گھر گھر پہنچانے میں جتنا قلیدی کردار ادا کیا ،اس کی مثال نہیں ملتی ،یہ سب لوگ نواز شریف کے نظریے پر چلنے والے لوگ ہیں ۔مریم نواز نے کہا کہ پوچھنے والوں کو بتا دو نواز شریف کا نظریہ ہے ،جمہوریت میں ملاوٹ نہیں ہو سکتی ،جمہوریت میں کٹھ پتلیاں اور ایمپائر کی انگلیوں پر ناچنے والے نہیں ہو سکتے ،جمہوریت میں نظریہ ضرورت نہیں ہو سکتی ،بیس کروڑ لوگوں کی رائے پر چند لوگوں کا نظریہ مسلط نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ باقی اداروںکی عزت بھی ہونی چاہیے لیکن منتخب وزیر اعظم کی عزت بھی ہونی چاہیے کیونکہ وزیراعظم پرحملہ ایک شخص پر حملہ نہیں ہر شخص پر حملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں اس لیے ان پر حملے ہوتے ہیں ،نواز شریف جانتے ہیں کہ حق کو حق اور غلط کو غلط کہنے کی قیمت کیا ہوتی ہے ،انہوں نے بار بار یہ قیمت ادا کی ہے اور ہمیشہ قیمت ادا کرنے کے ثمرات عوام کو ملے ہیں کبھی جمہوریت اور کبھی عدلیہ کی بحالی کی صورت میں ۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف جیسی ہمت ہر کسی میں نہیں ہوتی ،یہاں کوئی استعمال ہو رہا ہے اور کوئی استعمال کر رہا ہے مگر ایک شخص ہے جو آ زمائشوں میں سے گزر کر ہمیشہ کندن ہو کر نکلا ۔
انہوں نے کہا کہ 2013کے انتخابات کے بعد اقتدار میں آکر نواز شریف نے مشرف کے خلاف مقدمہ بنا یا اور آواز اٹھائی اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دھرنے ہوئے ،لاک ڈاﺅن ہوئے ،ڈان لیکس اور پاناما لیکس سامنے آئیں لیکن نواز شریف جھکے نہیں ،اسی جدو جہد کا ثمر ہے کہ عوامی نمائندوں کو جلا وطن کرنے والا آج خود جلا وطنی کی زندگی گزار رہا ہے ۔