ٹھٹھہ؛ سیاحوں کیلئے چینی حکومت کی جانب سے دی گئی شٹل بسوں کا کرایہ 100 سے150 روپے تک مقرر

Published on December 27, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 501)      No Comments

 

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) مکلی کی تاریخی قبرستان پر آنیوالے سیاحوں کیلئے چینی حکومت کی جانب سے دی گئی شٹل بسوں کا کرایہ 100 سے150 روپے تک مقرر کردیا ، محکمہ آثاریہ قدیمہ نے نادری حکم جاری کرکے آدھے کلومیٹر راستے تک سفر کا کرایہ مقرر کر کے حضرت عبداللہ شاھ اصحابی ، شاھ مراد شیرازی اور دیگر تاریخی مزارات پر آنیوالے زائیرین کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے ، کچھہ روز قبل مکلی کے تاریخی قبرستان پہنچ کر صوبائی وزیر سیاحت و ثقافت سردار شاھ نے شٹل بس سروس چلانے کا افتتا ح کیا تھا ، چینی حکومت کی جانب سے مکلی پر آنیوالی زائرین کے پیدل سفر کے روک تھام کیلئے خصوصی تحفہ دیا گیاتھا ،محکمہ آثاریمہ قدیمہ نے تنیوں بسوں کا زیدہ کرایہ ہونے کے باعث زائرین پریشان ہونے لگے ۔ جس کی وجہ سے ٹھٹھہ کے سیاسی سماجی حلقوں نے تشویش کا اظھار کردیا ہے ، اس سلسلے میں محکمہ آثارقدیمہ ٹھٹھہ کے ایڈمنسٹرنظیر احمد زرداری نے رابطہ کرنے پر شٹل بسوں کو 100 سے 150 روپے کرایہ پر چلانے کی ذمہ داری حکومت سندھ اور سیاحت و ثقافت کے محکمہ پر ڈال دی ہے اور کہا ہے کہ حکومت سندھ نے ایک لیٹر جاری کرکے مکلی پر چلنے والی شٹربسوں پر بیٹھنے والے زائرین سے ایک سوسے ایک سو پچاس روپے تک مقرر کردیا ہے ، ادہر شٹربسوں کو چلانے اور مقامی گاڑیوں کی اندرونی راستوں پر چلانے کی بندش کے بعد مقامی لوگ بیروگار ہونے لگے ہے ، مکلی کے بخاری درگاھ سے درگاھ حضرت عبداللہ شاھ اصحابی تک مکلی پر آنیوالے سیاح مقامی رکشا،سوزکی پک اپ کے ذریعے سفر کرتے تھے ۔ لیکن حکومت سندھ نے مقامی لوگوں کو بیروزگار کرکے شٹل بسیں چلانے کا فیصلہ کیا تھا، ٹھٹھہ کی عوام اور دور دراز سے آنے والے زائرین نے محکمہ آثارقدیمہ کی جانب سے شٹل بسیں کرایہ پر چلانے کے فیصلے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کے ان بسوں سے پہلے مقامی رکشہ ڈرائیور10سے20 روپے کرایہ میں درگاہ عبداللہ شاہ اصحابی اور شاہ مراد درگاہ پر لے جاتے تھے مگر حکومت سندھ عوام کو سہولت دیتے ہوئے فری میں سروس دینے کے بجائے 100 سے 150 کرایہ وصول کررہے ہیں ، ٹھٹھہ کے سول سوسائیٹی نے محکمہ آثار قدیمہ کے ایسے اقدام کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کے مکلی میں زائرین کے لیئے چین کی طرف سے ملنے والی شٹل بسوں کو فری کیا جائے یا پہلے کی طرح پرائیویٹ رکشہ و دیگر سواری کو چلنے کی اجازت دی جائے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme