اسلام آباد (یواین پی) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے سیاسی وابستگی والے افسران کے تبادلے کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی ہرطرح سے مدد کرے گی، عدالت نے عمران خان کیس میں الیکشن کمیشن کو طاقتور بنایا۔
سپریم کورٹ میں تارکین وطن کوووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثارنے استفسار کیا کہ الیکشن ایکٹ 94کیاکہتا ہے؟ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ یہ سیکشن تارکین وطن کو تجرباتی بنیادوں پر ووٹ کا حق دینے سے متعلق ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ووٹ کا حق دینے کا تجربہ ضمنی الیکشن میں کرنا تھا۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں بھی بیرون ملک مقیم افراد ووٹ نہیں ڈال سکیں گے بیرون ملک مقیم افراد کےلئے ووٹنگ کا میکنزم ہی موجود نہیں ہے۔
جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ تارکین وطن سب سے زیادہ ڈونیشن پی ٹی آئی کودیتے ہیں، دیکھیں گے پارلیمنٹ میں تارکین وطن سے کس کو کتنی محبت ہے۔انہوں نے استفسار کیا کہ کیاپڑوسی ممالک میں تارکین وطن ووٹ ڈال سکتے ہیں؟ بابر یعقوب نے عدالت کو بتایا کہ بھارت میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کا تصورنہیں ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدالت نے تارکین وطن کو ووٹ کے حق کا پہلا فیصلہ 1993میں دیا، اپریل 2013 میں عدالت تارکین وطن کو یہ حق دے چکی ہے اکتوبر 2017 میں یہ قانون بن گیاتھا،قانون بننے کے بعد 2 ضمنی الیکشن ہوئے، کیا ضمنی الیکشن میں تارکین وطن کو ووٹنگ کا حق دیاگیا؟ کسی کے سامنے اچھا بننا اور بات ہے ۔ بار بار کہہ چکے ہیں کہ سپریم باڈی پارلیمنٹ ہے، کیا ووٹ کا حق دینا عدالت کاکام ہے؟ الیکشن کمیشن اور وفاق کو نوٹس کر کے سنیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کی مدد چاہیے توسپریم کورٹ دے گی الیکشن کمیشن کی ہرطرح سے مدد کریں گے عدالت نے عمران خان کیس میں الیکشن کمیشن کو طاقتور بنایا، چیف جسٹس نے کہا کہ صوبوں سے سیاسی وابستگی والے افسران کو انتخابی عمل سے نکال دیں الیکشن کمیشن جس کا چاہے تبادلہ کردے۔سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی۔