اسلام آباد( یواین پی) نیب حکام ایون فیلڈ اور فلیگ شپ کرپشن سکینڈل میں سپلیمنٹری ریفرنس اس ہفتے احتساب عدالت میں دائر کریں گے، ایون فیلڈ اور فلیگ شپ کرپشن ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر وغیرہ ملزم قرار دئیے گئے ہیں۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل نیب آپریشن ہیڈ کوارٹر ظاہر شاہ کی سربراہی میں لندن پہنچی، ٹیم نئے ثبوت اور پہلے سے موجود ثبوت کی برطانوی حکام سے تصدیق کرانے کے بعد وطن واپس پہنچ گئی ہے، اس ٹیم نے جو برطانوی حکومت سے ثبوت اور دستاویزات کی تصدیق حاصل کی ہے اس کی روشنی میں سپلیمنٹری ریفرنس اس ہفتے احتساب عدالت راولپنڈی میں دائر کئے جائیں گے، احتساب عدالت کے جج بشیر پہلے ہی شریف خاندان کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت کرا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ برطانوی حکومت نے نیب ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے اور تمام ضروری معلومات فراہم کر دی ہیں جبکہ لندن میں نواز شریف کے خاندان کی ملکیتی جائیدادوں بارے مطلوبہ معلومات اور متعلقہ دستاویزات بھی فراہم کر دی ہیں، نواز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان سے منی لانڈرنگ کر کے قومی دولت کو ناجائز طریقہ سے لندن منتقل کیا تھا اور وہاں اربوں ڈالر کی جائیدادیں خرید رکھی ہیں،ان جائیدادوں بارے نوازشریف نے دعویٰ کیا تھا کہ قطری شہزادے نے خدمات کے عوض یہ جائیدادیں خرید کر دی تھیں لیکن خدمات کی وضاحت نہیں کی گئی۔ نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی کے باعث سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے میں مشکلات حائل ہیں حکومت پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی کرنے پر راضی نہیں۔ نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے نوٹس میں حکومت کی بدنیتی لائی گئی ہے اور عدالت میں اٹارنی جنرل نے 3 دن کے اندر پراسیکیوٹر جنرل نیب تعینات کرنے کا دعویٰ کیا ہے، پی جی نہ ہونے سے سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔