حکومتی احکامات اساتذہ نے ’’ہوا‘‘ میں اڑا دئیے،تعلیمی اوقات میں موبائل کا استعمال نہ رک سکا

Published on January 26, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 521)      No Comments

تلہ گنگ(یو این پی)حکومتی نوٹیفکیشن کے باوجود اساتذہ کے سکول میں موبائل کے استعمال پر قابو نہ پایا جا سکا۔تعلیمی اداروں میں ’’سیلفیاں‘‘ اور پیکجز سے طلبا ء کی تعلیم متاثر ہونے لگی،والدین کا شدید احتجاج،سالانہ امتحانات قریب ہونے کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں موبائل کے استعمال پر سختی سے پابندی لگائی جائے۔مطالبہ سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق موبائل اور کمپیوٹر نے اگرچہ ہر میدان میں اپنی کارگردگی کا لوہا منوایا ہے اور موبائل کے استعمال نے جہاں دور دراز علاقوں میں بیٹھے افراد کو باہم قریب کیا ہے وہاں ہی سمارٹ فونز کے استعمال کی بہتات نے بہت سے مسائل کو بھی جنم دیا ہے۔ رواں تعلیمی سال کے آغاز سے ہی پنجاب حکومت کی طرف سے اساتذہ کے سرکاری سکولوں میں موبائل کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ اساتذہ باوجود پابندی کے سکولوں میں موبائل کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔ بالخصوص خواتین اساتذہ موبائل پر گھنٹوں تک کالز کرتی نظر آتی ہیں اور کبھی موبائلز پہ سیلفیز بنانے میں مشغول ہوتی ہیں۔اور دیکھنے میں آیا ہے کہ یہ مسئلہ زیادہ تر دیہاتی علاقوں میں موجود سرکاری سکولوں میں پیش آتا ہے۔سرکاری سکولوں کے طلباء نے جب اپنے والدین کو بتایا کہ ہمارے اساتذہ اور استانیاں زیادہ تر وقت آپس کی گپ شپ اور موبائل کے استعمال میں گزارتے ہیں تو والدین نے میڈیا سے رابطہ کیا۔اس سلسلہ میں جب ہمارے نمائندے نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز اور ہیڈماسٹر حضرات سے بات کی انہوں نے بتایا کہ ہم نے اساتذہ کو بذرریعہ نوٹیفیکیشن اور آرڈر کے موبائل کے استعمال سے منع کیا ہوا ہے پھر بھی اگر کوئی استاد دوران سکول ٹائم موبائل استعمال کرتا ہے تو وہ قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے گا۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme