بورے والا، مغوی طالب علم کی نعش کنویں سے برآمد ،بچے کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا،ملزم گرفتار

Published on February 3, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 422)      No Comments

واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے،شواہد کو مدنظر رکھ کر حقائق متاثرہ خاندان اور عوام کے سامنے لائیں گے،ڈی پی او عمرسعید
بورے والا(یو این پی)دوروز قبل اغواء ہونے والے ساتویں کلاس کے طالب علم کی نعش کنویں سے برآمد ،کمسن طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے نعش کو ٹھکانے لگا دیا گیا ۔ملزم کو پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی فوٹیج اور اہل علاقہ کے شبہ ظاہر کرنے پر گرفتارکیا ملزم نے دوسرے روز نعش برآمد کروادی ،واقعہ میں ایک ہی ملزم شامل ہے ۔پولیس، وقوعہ میں ایک سے زیادہ ملزمان شامل ہو سکتے ہیں ۔ورثاء و اہل علاقہ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نواحی آبادی عظیم آباد کے رہائشی دبئی میں مقیم منظور احمد نامی شخص کا بیٹا علی منظور گھر سے ٹیوشن پڑھنے گیا اور واپس نہ آیا جسکی اطلاع تھانہ سٹی پولیس کو دی گئی اور اپنے طور پر اسکی تلاش شروع کر دی اہل علاقہ نے مقامی فلور ملز کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرہ سے ملنے والی فوٹیج اور دیگر شواہد کی روشنی میں پولیس کو شبہ ظاہر کیا کہ علی منظور کو اسی محلے کا رہائشی حافظ علی جان موٹر سائیکل پر لے کر گیا ہے جس پرپولیس نے علی جان اور اسکے اہل خانہ کو حراست میں لے کر تفتیش کی ۔دوران تفتیش پہلے روز ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ علی منظور کو ساتھ لیکر گیا تھا لیکن اسے واپس گھر چھوڑ گیا تھا جس کا اس کے پاس کوئی ثبوت نہ ہونے پر پولیس نے تفتیش جاری رکھی اور ملزم علی جان نے 48گھنٹوں بعد رات گئے پولیس کو بتایا کہ اس نے علی منظور کو زیادتی کے بعد قتل کر کے اسکی نعش نواحی گاؤں 515ای بی پی آئی لنک کے قریب ایک کنویں میں پھینک دی ہے جس پر پولیس نے موقع پر جا کر کمسن علی منظور کی نعش برآمد کر لی جس میں اسکے گلے پر پھندے کے نشانات واضح تھے اور اسکا سکول بیگ بھی اس کے ساتھ تھا پولیس نے نعش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی اور اغواء کے مقدمہ میں قتل کی دفعات کا اضافہ بھی کر دیا مزید پولیس نے ملزم اور مقتول کے خون اور کپڑوں کے نمونہ جات تجزیاتی رپورٹ کے لیے فرانزک لیب کو روانہ کر دیئے تاہم ابتدائی طور پر پولیس کے مطابق اس قتل کی واردات میں صرف گرفتار کیا گیا ملزم علی جان ہی شامل ہے جبکہ ورثاء اور اہل علاقہ کا شبہ ہے کہ اتنی بڑی واردات میں ایک سے زیادہ ملزمان شامل ہو سکتے ہیں جسکی پولیس کو تحقیقات کر کے مزید حقائق سامنے لانے چاہئیں اغواء اور قتل کی اس واردات میں گرفتار ملزم علی جان کے بارے میں معلوم ہو اہے کہ وہ مدرسے کا طالبعلم رہ چکا ہے حافظ قرآن بھی ہے ایک ہفتہ قبل وہ اسی محلہ میں ہونیوالی چوری کی ایک واردات میں بھی ملوث رہا ہے جس نے متاثرہ خاندان کو 2لاکھ روپے کی رقم دیکر صلح کر لی تھی ڈی پی او عمر سعید ملک کے مطابق اس واقعہ کی مذید تفتیش جاری ہے جس میں وقوعہ کے تمام پہلوؤں اور شواہد کو مدنظر رکھ کر جو بھی حقائق سامنے آئے وہ متاثرہ خاندان اور عوام تک پہنچائے جائیں گے متاثرہ گھرانے کے ساتھ پوری ہمدردی ہے اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes