رپورٹ۔۔۔ سید شہاب الدین
گزشتہ ہفتے پاکستان ویلفیئر سوسائٹی جدہ کی لیڈیز ونگ نے پاکستان قونصلیٹ جدہ
میں دسواں سالانہ وُومن ہیلتھ سیمینار برائے خواتین منعقد کیا جس میں پاکستانی خواتین
کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کی مہمان خصوصی بیگم قونصل جنرل سونیا شہریار خان
اور پاکستان انٹرنشنل اسکول عزیزیہ کی پرنسپل فرحت نعیم تھیں۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز کلام
رباّنی سے ہوا جس کی سعادت مِس حِبہ نواز نے حاصل کی۔ نظامت کے فرائض ویلفئیر
سوسائیٹی کی لیڈیز ونگ کی انچارج ڈاکٹر رابعہ خاتون نے دیئے ۔ ڈاکٹر رابعہ خاتون نے
مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان ویلفیئر سوسائیٹی کا تعارف پیش کیا۔ انہوں نے
سوسائیٹی کی کارکردگی اورغرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کے اس سیمینار
کا مقصد خواتین میں صحت مند زندگی گزارنے کے شعور کواجاگر کرنا اور انہیں مختلف
بیماریوں سے چھٹکارا پانے کے لئے آگاہی دینا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرہ وقار نے یونیری ٹریک انفیکشن کے بارے
میں لیکچر دیتے ہوئے بتایا کہ خواتین میں پیشاب کی انفیکشن بہت عام ہے۔انہوں نے کہا کہ
عورتوں کو چاہیے کہ وہ اس بیماری کو کسی طور پر بھی ہلکا نہ لیں اور نہ ہی اسے
نظر انداز کریں ۔ اگر اس مرض کا مناسب اور بروقت علاج نہیں کیا گیا تو بار بار انفیکشن
ہوجانے کی وجہ سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔اس لئے اس مسلے کی طرف
خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس مرض کے بارے میں تفصیلی ذکر کرتے
ہوئے اس سے بچاؤ کے طریقوں سے آگاہی دی ۔
ڈاکٹر ثنا یاور نے بال گرنے کی وجوہات پر گفتگو کرتے ہوئے ان عمومی عوامل
کا تذکرہ کیا جو بالوں کے کمزور ہونے اور گرنے کا سبب بنتے ہیں ، جن میں زیادہ تر فولاد
کی کمی، انمیا ، تھا ئیراڈ اور ہارمونز کی کمی شامل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف
ہیئر کلر کے استعمال سے بھی بالوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ ہیئر ڈائی کا بہت زیادہ
استعمال بالوں کی نشو و نما میں رکاوٹ بنتا ہے ۔
ڈاکٹر کوثر عائشہ نے حمل کی پیچیدگیوں میں مبتلا خواتین کے لئے مختلف طریقوں پر
گفتگو کی جس پر عمل کرکے حمل کے دوران ہونے والی مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ
سکتی ہیں۔
ڈاکٹر عزیزہ حسن نے خون کی کمی پر لیکچر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ
اینیمیا کی وجہ سے انسان جلد تھکاوٹ کا شکار ہوجاتا ہے ۔توجہ کا مرکوز نہ رہنا، سستی
اور ناخن کا ٹوٹنا اینیمیا کی علامتیں ہیں ۔ اس حوالے سے انہوں نے آئرن اور وٹامن بی 12
کی کمی کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ مناسب غذا ، تازہ گوشت ، سبزیوں ، پھل اور خشک
میوہ جات کے استعمال سے اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر فرح نواز نے ذیابیطس (شُوگر) جیسے موذی مرض پر قابو پانے اور اس کی اقسام کے
حوالے سےتفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اکثر خواتین حمل کے دوران ذیابیطس ٹائپ
1 اور ٹائپ 2 میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔اس دوران شوگر کی دواؤں کے استعمال اور انسولین
کے محفوظ طریقے پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ متوازن غذا اور مناسب ورزش سے
اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر صبا تزئین نے سلائیڈ شو کی مدد سے ایک کوئز مقابلہ منعقد کیا جس میں مختلف
بیماریوں کے حوالے سے حاضرین سے سوال و جواب پوچھے گئے ۔ صحیح جوابات دینے
والوں کو انعامات سے نوازا گیا ۔ اس سلسلے میں مِس نورینہ اسحاق نے ڈاکٹر صبا
کی معا ونت کی ۔علاوہ ازیں خواتین کے مفت بلڈ پریشر ، بلڈ شوگر اور باڈی ویٹ بھی چیک
کیے گئے ۔
ڈاکٹر سونیا شہر یار نے اپنے خطاب میں پی ڈبلیو ایس کی کوششوں کو بہت سراہا اور انکے
خدمت خلق کے کاموں کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈاکٹر رابعہ خاتون سمیت تمام لیڈی ڈاکٹروں
کی تعریف کی اور کہا کہ جن امراض اور موضوعات پر یہاں گفتگو کی گئی وہ خواتین کے
لیے بہت اہمیت کے حامل تھے کیونکہ آج بھی بہت سے گھروں میں مختلف وجوہات کی بنا پر
خواتین اپنی صحت سے متعلق لا پرواہی اختیار کرتی ہیں اور بیماریوں کو نظر انداز کردیتی
ہیں۔انہوں نے خواتین کو جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور مناسب ایکسرسائز کی
اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہیلتھ سیمینار کے کامیاب انقعاد پر منتظمین کو مبارک باد بھی
دی۔
آخر میں ڈاکٹر رابعہ خاتون نے مہمانان گرامی اور حاضرین محفل کا شکریہ ادا کیا کہ وہ یہاں
تشریف لائیں اور پروگرام کو رونق بخشی۔انہوں نے تمام ڈاکٹرز کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں
نے اپنا قیمتی وقت دیا اور خواتین کو بہترین طبی مشوروں سے نوازا ۔ پاکستان ویلفیئر
سوسائٹی کی فعال ممبرز مِس نورینہ اسحاق ، مِس انیقہ اسحاق ،مِس دُعا احمد اور مِس زُنیرہ
عابد کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے سیمینار کے دوران مختلف امور انجام دیئے اور
تقریب کو کامیاب بنانے میں بھر پور کردار ادا کیا ۔
تقریب کے اختتام پر مہمانوں کی خرد و نوش سے تواضع کی گئی ۔
********