چینی پولیس نے عینک کی مدد سے مجرموں کا سراغ لگانا شروع کر دیا

Published on February 13, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 293)      No Comments

بیجنگ (یوا ین پی)چینیی پولیس نے ایسی عینک تیار کر لی ہے جس کی مدد سے مشتبہ افراد پر نظر رکھی جا سکتی ہے اور انہیں شائبہ تک نہیں ہوتا۔ اس عینک کے اندر ایسے آلات نصب ہیں جو مشتبہ افراد کے چہروں کو ٹریک کر سکتے ہیں۔ اس عینک کو مشتبہ افراد کے انٹرنل ڈیٹا سے منسلک کیا جاتا ہے اس لیے پولیس افسران بھرے مجمع میں بھی مشکوک افراد کو پہچان سکتے ہیں۔ لیکن ناقدین کا خیال ہے کہ اس نئی ٹٰیکنالوجی سے حکومت زیادہ طاقت ور ہو جائے گی۔ اب تک پولیس نے اس عینک کی مدد سے سات مجرموں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ پولیس اہلکاروں نے اس عینک کا استعمال ایک مصروف ترین ریلوے سٹیشن پر کیا اور اہم مجرموں کا سراغ لگایا۔ پکڑے جانے والے مجرم انسانی سمگلنگ اور ٹریفک حادثات میں مطلوب تھے۔ 26 ایسے لوگوں کا بھی سراغ لگایا گیا جو جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہے تھے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے پولیس اہلکار مشتبہ افراد کی فوٹو بھی لے سکتے ہیں۔ اگر یہ فوٹو اصلی مجرم کے فوٹو سے میچ کر جائے تو اس شخص کو دھر لیا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی نے اس خوف کو بھی جنم دیا ہے کہ حکومت اسے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر سکتی ہے اور مذہبی اقلیتوں کو بھی ٹارگٹ کر سکتی ہے۔ فیشل ریکوگنشن ٹیکنالوجی میں چین دنیا کا لیڈر ہے اور یہ اکثر شہریوں کو خبردار کرتا ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے اتھارٹی کے لیے خطرہ نہ بنیں۔ چین دنیا کا سب سے بڑا سرویلنس نیٹ ورک بھی بنا رہا ہے ۔ 170 ملین کیمرے پہلے ہی مختلف جگہوں پر

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy