سرینگر(یوا ین پی) جماعت اسلامی نے فوجی کیمپوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان میں موجود اہلکاروں کی طرف سے عوام کو ہراساں اور خوف زدہ کرنے کی کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق سے متعلق عالمی اور مقامی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی آبادیوں میں موجود ان فوجی کیمپوں کو ہٹوانے اور ان کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک منظم آواز بلند کریں تاکہ یہاں کے نہتے عوام کو جینے کے لیے آزادانہ فضاء حاصل ہو اور ان پر ہورہی بدترین زیادتیوں کا ازالہ ہوسکے۔جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے کہا ہے کہ ضلع کولگام میں قائم کئی فوجی کیمپوں سے وابستہ اہلکار جگہ جگہ پر سڑکوں پر روکاوٹیں کھڑی کرکے مسافر گاڑیوں سے سواریوں خاص کرنوجوان طلبا کو بلاجواز پوچھ گچھ کے نام پر ہراساں کررہی ہے ۔نیز ان کے شناختی کارڈ ضبط کرکے کیمپوں میں آنے کا حکم دے کر انہیں وہاں مختلف طریقوں سے خوف زدہ کیا جارہا ہے اور انہیں کیمپ کی گند گی کے علاوہ وہاں گھاس پھوس کو صاف کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس طرح کی کارروائیاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہونے کے ساتھ ساتھ سامراجی ذہن کی عکاس ہیں۔