لاہور (یواین پی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے لیپ ٹاپ سکیم اور ہیلتھ کارڈ پر شہباز شریف کی تصویر شائع کرنے پر از خود نوٹس لے لیا۔
واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کیس کی سماعت کے دورا ن شہباز شریف کی اشتہاروں پر چھپنے والی تصاویر کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ چیف جسٹس نے لیپ ٹاپ سکیم اور ہیلتھ کارڈ پر شہباز شریف کی تصویر شائع کرنے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے استفسار کیا کہ بتایا جائے لیپ ٹاپ سکیم پر کتنے اخراجات آئے، پیسہ عوام کا اور تصویریں وزیر اعلیٰ کی کیوں لگائی جارہی ہیں؟ جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم اورہیلتھ کارڈ وزیر اعلیٰ کی کاوش ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعت اپنے پیسے سے تشہیر کرے عوام کے ٹیکس سے نہیں، یہ تو پری پول دھاندلی ہے۔ پہلے زمانے میں لوگ چھپ کر خدمت کرتے تھے وزیراعلیٰ پنجاب کی تصویرہرجگہ کیوں آجاتی ہے؟کیوں نہ وزیر اعلیٰ کو بلا کر پوچھیں کہ تصویر کیسے لگتی ہے؟۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ شہباز شریف سے تصاویر چھاپنے پر وضاحت لے کر رپورٹ جمع کرائی جائے۔