اسلام آباد (یواین پی)سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ نوازشریف کے سامنے یہ بات بار با ر کی اور مشورہ دیا کہ فوج اور عدلیہ سے نہیں لڑنا ، اداروں سے لڑائی نہ لڑنے میں نوازشریف کی بھلائی ہے ،مجھے بتایا جائے کہ ن لیگ کا بیانیہ کیا ہے ، ہمیں ایسا راستہ نکالنا چاہیے جو سب کیلئے قابل قبول ہے ۔ میرا موقف ہے کہ ہمیں اگر ریلیف ملنا ہے تو وہ سپریم کورٹ سے ہی ملنا ہے ، کیا ن لیگ جمہوری پارٹی نہیں کیا میں رائے نہیں دے سکتا ؟۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ 1985 سے 2002 تک این اے 40 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہو تا رہا ، 2002 میں میرے حلقے کو دو حلقوں میں تقسیم کیا گیا تاکہ کامیاب نہ ہو سکوں لیکن 2008 میں دونوں حلقوں سے کامیاب ہوا اور اب نئی حلقہ بندیوں میں میرا سارا آبائی حلقہ دوبارہ شامل ہو گیاہے ۔
چوہدر نثار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہوزارت داخلہ سنبھالی توویزوں سے متعلق حالات بہت خراب تھے، پاکستان کی حکومت مجھ سے پہلے بڑی تعداد میں ویزاجاری کررہی تھی، میں نے غیر ملکیوں کو ویزوں سے متعلق طریقہ کار وضع کیا،ویزاسے متعلق جو اقدامات اٹھائے وہ ملکی مفاد میں تھے، کوئی مجھے چیلنج کرنا چاہتاہے تو عدالتی فورم بھی موجود ہے، ویزے سے متعلق اقدامات اس سے بھی سخت ہونے چاہییں،مجھے کہا گیا سفارتی بحران پیداہوجائے گا،طے کیا جو ملک ہمیں ویزا دےگا اس کے شہری کو ویزا ملے گا،یہاں ایسے لوگ ویزا لے کر آئے جوپاکستان کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ تھے،میں نے طے کیاکہ برابری کی بنیاد ہر ویزا جاری کیاجائےگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویزوں سے متعلق سخت اقدامات کیے ،میں نے طے کیاکسی ملک کو ویزے دینے کا طریقہ باہمی سلوک پر ہوناچاہیے ،فیصلہ کیاجتنی فیس دوسرے ملک ہم پر چارج کرتے ہیں ہم بھی اتنی فیس لگائیں ، ویزوں سے متعلق کوئی غلط اقدامات کیے تو جوابدہی کیلئے تیارہوں ۔