سیالکوٹ (یوا ین پی) تھانہ صدر سیالکوٹ کے علاقہ دھیرا سندھا میں معصوم بچی کو موٹر سائےکل سے کھینچ کر زمین پر پھینکنے اور عبوری ضمانت کروانے والے شخص کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارنے والے سب انسپکٹر محمد طاہر کی انکوائری رپورٹ ڈی پی او سیالکوٹ کو پیش کر دی گئی، انکوائری رپورٹ میں سب انسپکٹر گنہگار قرار، ڈی پی او سیالکوٹ نے ایس ایچ او تھانہ صدر سیالکوٹ کو بھی معطل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر سیالکوٹ کے برخاست ہونے والے سب انسپکٹر محمد طاہر نے شہری کے مخالفین کی ایماءپر عبوری ضمانت کروانے والے شہری کی گرفتاری کے لئے موضع دھیرا سندھا میں چھاپہ مارا جہاں پر مذکورہ شخص عمران کے اہل خانہ سے سب انسپکٹرنے بدتمیزی کی اور معصوم بچی نور خرم کو موٹر سائےکل سے زبردستی زمین پر پھینک دیا تھا۔ مذکورہ واقعہ کی ویڈیو بنانے والے شہری کو بھی سب انسپکٹر نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا ۔ واقعہ کے بعد سب انسپکٹر نے مذکورہ خاندان کے خلاف کارسرکار میں مداخلت کرنے پر ایک اور مقدمہ درج کر لیا تھا ۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او سیالکوٹ اسد سرفراز خان نے سب انسپکٹر محمد طاہر کو معطل کر کے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ملک خلیل کو انکوائری آفیسر مقرر کیا تھا بعدازاں مذکورہ سب انسپکٹر کے خلاف اختےارات کے ناجائز استعمال کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیاتھا ۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد سب انسپکٹر کو علاقہ مجسٹریٹ و سول جج نے انکوائری رپورٹ سے قبل مقدمہ درج کرنے پر ملزم سب انسپکٹر کو رہا کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا تھا ۔گزشتہ روز انکوائری آفیسر ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر ملک خلیل نے حقائق کا جائزہ لینے کے بعد سب انسپکٹر محمد طاہر کو واقعہ میں گنہگار قرار دیدیا اور رپورٹ مرتب کر کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ اسد سرفراز خان کو ارسال کر دی جنہوں نے مذکورہ سب انسپکٹرمحمد طاہر کو نوکری سے برخاست کرتے ہوئے ایس ایچ ا وتھانہ صدر سیالکوٹ انسپکٹر عبد الجبار کو معطل کر دیا ہے ۔ ڈی پی او سیالکوٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی بد نامی کا باعث بننے والے پولیس اہلکاروں کی محکمہ میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائےں گے ۔ یاد رہے کہ مذکورہ واقعہ کا وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی نوٹس لیا تھا اور ڈی پی او سیالکوٹ سے رپورٹ طلب کررکھی تھی ۔