وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے کی ملاقات بلاوجہ نہیں تھی؛ سینیٹر سراج الحق

Published on March 29, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 175)      No Comments


لاہور(یوا ین پی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے کی ملاقات بلاوجہ نہیں تھی۔لیکن ہم اس کے نتائج پر نظر رکھیں گے۔سیاست کو ٹھیک کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔گھر کی لونڈی سمجھنے والوں سے سیاست کو آزاد کراکر اسے جھونپڑی تک لے جانا ہے۔ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے غلام سیاست دان ذاتی ترقی تو کرسکتے ہیں ملک و قوم کی کوئی خدمت نہیں کرسکتے۔موجودہ حکومت اس لیے رو دھو رہی ہے کہ وہ ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہے اور عوام کا اعتماد کھو چکی ہے۔ متحدہ مجلس عمل کی بحالی ملک کے لیے رحمت اور قوم کے لیے اللہ کا انعام ہے۔ہم نے ہر مکتبہ فکر کی بڑی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا ہے۔اب عوا م بھی فروعی اور معمولی اختلافات سے نکل کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی مملکت بنانے کے لیے متحد ہوجائیں اور 2018ء کے انتخابات میں ملک پر مسلط مغرب و امریکہ کے ذہنی غلاموں کا ووٹ کی قوت سے بوریا بستر گول کردیں۔ظلم و جبرکے نظام سے نجات کے لیے قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔نظام مصطفی کا قیام ایم ایم اے کی جدوجہد کا اصل مقصد ہے اور ملک میں شریعت کا نفاذ ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ہماری لڑائی فرد واحد یا کسی خاندان سے نہیں ظلم پر مبنی استحصالی نظام سے ہے۔احتساب کے عمل کو ادھورا چھوڑا گیاتو قوم کے اندر مایوسی اور انتشار پھیلے گا اس لیے ضروری ہے کہ احتساب جاری رکھا جائے اور قومی دولت لوٹنے والوں کا مکمل محاسبہ کرکے ان سے لوٹی گئی پائی پائی وصول کی جائے۔چیف جسٹس نو منتخب سینیٹرز سے بیان حلفی لیں کہ کس نے ووٹ خریدے اور بیچے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اوکاڑہ میں جماعت اسلامی ساہیوال ڈویثرن کے ارکان کے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندؤ ں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف بھی موجودتھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک پر مسلط رہنے والے سیکولر اور لبرل ٹولے نے پاکستان کو دنیابھر میں بدنام کردیا ہے اور حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ہمارا بچہ بچہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا غلام بنا دیا گیا ہے۔ غربت ،مہنگائی ،بے روزگاری اور بدامنی اسی کرپٹ ٹولے کے تحفے ہیں۔ موجودہ انتخابی نظام دراصل دولت مندوں کا کھیل ہے جس میں کوئی غریب حصہ نہیں لے سکتا۔ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے پورے انتخابی نظام پر قبضہ کر رکھا ہے۔پارٹیاں اور جھنڈے مختلف ہیں مگر لیڈروں کا ٹولہ ایک ہے جو ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے۔ جاگیردارکاشتکاروں، کسانوں،اور مزدوروں کا استحصال کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط شوگر مافیا لینڈ اور کرپشن مافیا سے نجات کا ایک ہی راستہ ہے کہ عوام ان لیٹروں کے خلاف ایم ایم اے کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں اور آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ کی طاقت سے ظلم و جبر کے اس شکنجے کو توڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بروقت انتخابات چاہتے یں مگر ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہنا چاہیے اور جن لوگوں پر کرپشن کے مقدمات چل رہے ہیں انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔اگر وہی لٹیرے دوبارہ آگئے تو احتساب کا پورا نظام ناکام ہوجائے گا اور لوٹ کھسوٹ کا یہ کھیل رک نہیں سکے گا۔سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ دنوں لاہوراور اسلام آباد میں مغرب زدہ خواتین کی طرف سے ’’ میراجسم میری مرضی‘‘مظاہروں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک لابی ایک مغربی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اس طرح کے مظاہرے کروارہی ہے۔یہ کلچر نہ اسلام کا ہے اور نہ پاکستان کا۔ اس کو پروموٹ کرنے والے محض ڈالروں کی ہوس میں یہ گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی 08اپریل کو مینار پاکستان پر پنجاب بھر کے نوجوانوں کو جمع کرے گی اور بانی پاکستان قائد اعظم کی قیادت میں قوم نے 23مارچ 1940ء کو جس تحریک کا آغاز کیا تھا اس تحریک کی روشنی میں پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کیاجائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy