کراچی (یواین پی) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شہر میں لگے اپنے تعریفی پوسٹرز ہٹانے کا حکم دے دیا اور اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ مان لیں کہ میں اپنی شہرت کے لیے کام کر رہا ہوں لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد میرا نام نہیں رہے گا، جو کچھ کر رہا ہوں شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کر رہا ہوں، دوسری طرف جیونیوز کے مطابق چیف جسٹس کے حکم پر عمل درآمد کردیا گیا اور شہرسے بینرز ہٹادیئے گئے۔مقامی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی میں نکاسی آب منصوبوں کی صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شہر میں لگے اپنے تعریفی پوسٹرز ہٹانے کا حکم دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ واٹر کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لیں گے، مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ کچھ پیش رفت ہوئی ہے، انشاءاللہ یہاں 2 ماہ میں کچھ نہ کچھ کرلوں گا، کراچی میں روز بھی بیٹھنا پڑے تو بیٹھوں گا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پوسٹرز لگانے والے ڈاکٹرز کو حکم دیا کہ مجھے پوسٹرز نظر نہیں آنے چاہئیں۔عدالتی حکم کے بعد شہر کے مختلف علاقوں سے ان کے خیر مقدمی بینرز ہٹا دیئےگئے تھے،یہ خیر مقدمی بینرز صدر، آئی آئی چندریگرروڈ، برنس روڈ اور عبداللہ ہارون روڈ پر لگائے گئے تھے۔یادرہے کہ عدل و انصاف فورم کی جانب سے لگائے گئے پوسٹرز میں کہا گیا تھا کہ ’ کون بدلے گا نظام ججز، فوج اور عوام۔ سیاست نہیں انصاف، عوامی حقوق کی جنگ ثاقب نثار تیرے سنگ‘۔ سندھ ڈاکڑرز فورم کی جانب سے لگائے گئے پوسٹرز پر لکھا تھا کہ ’شکریہ چیف جسٹس، عوام کا حق صحت سیاست نہیں انصاف ہے‘۔