پشین(یوا ین پی)ڈپٹی کمشنرقائم لاشاری نے کہا ہے کہ ہم نے عزم کر رکھا ہے پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ کیونکہ یہ ایک لاعلاج مرض ہے۔جو بچے کو مستقل معزورکر دیتا ہے۔اس موذی مرض کے خاتمے کو ممکن بنانے کے لیے علما ء کرام ، قبائلی رہنماوں اورعلاقا ئی معتبرین کی مدد لی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال میں ایک بچے کوپولیو کے قطرے پلا کر پرپولیو مہم کا افتتاح کے موقع پر پولیو ورکرز سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرضلع کے سیاسی و قبائلی معززین بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ اپریل تک جاری رہنے والے ایس، این،آئی ،ڈی مہم میں چھ سو ترانوے (693)ٹیموں کی مدد سے پانچ سال تک عمرکے ایک لاکھ ستائیس ہزارچار سو اٹھائیس((127428بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جارہے ہیں ۔جبکہ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جارہے ہیں۔جس کے لئے چھبیس خصوصی ٹرانزٹ پوا ئنٹس کے ساتھ ساتھ اڑتالیس فکسڈ سائٹس بھی قائم کئے گئے ہیں ۔ ضلع کے انتالیس(39) یونین کونسلوں میں جاری مہم پر مامور سیکورٹی کے فرائض سرآنجام دینے والے دو سو سولہ (216)پولیس اہلکار ، تین سوبیاسی (382) لیویز اہلکاروں سمیت چالیس(40) ایف سی کے اہلکار شامل ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ جاری پولیومہم نہایت اہمیت کا حامل ہے۔کیونکہ اس مہم میں پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کو وٹامن اے کا کورس بھی مکمل کرانا مقصود ہے۔تاکہ بچوں میں پولیو سمیت دیگر خطرناک اور جان لیوا بیماریوں سے بچنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو ۔انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ضلع کے ذی الشعور عوام کی مدد سے ہی ممکن ہے ۔ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو کسی صورت داؤ پر لگنے نہیں دینگے اور کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرینگے ۔ قائم لاشاری نے کہا کہ ضلعی سرحدوں پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے عمل کو یقینی بنا کر ہی ہم اپنے ضلع سے پولیو وائرس کا خاتمہ کر سکتے ہیں ۔کیونکہ نقل مکانی کرنے والے خاندان اسی طرف کا رخ کرتے ہیں ۔ جوکہ پولیو وائرس کے منتقلی کا سبب بھی بنتے ہیں ۔ جس کے روک تھام کیلئے ہم نے ایک مربوط لائحہ عمل تشکیل دی ہے تاکہ آمد و رفت میں کو ئی بچہ پولیو قطرے پینے سے رہ نہ جائے ۔ اور ہماری آ ئندہ نسلیں اس دشمن وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔