نئی دہلی۔۔۔ بھارتی جنتا پارٹی کی رہنماء اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف شسما سوراج نے کہا ہے کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی وزیراعظم بنیں تو وہ احتجاجا اپنا سر منڈوا دیں گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوک سبھا میں منعقدہ ایک تقریب میں شسما سوراج کا کہنا تھا کہ میں پہلے ہی یہ کہہ چکی ہوں کہ سونیا راجیو کی بیوی اور اندرا گاندھی کی بہو بن کر بھارت آئیں تھیں۔ اس ناطے وہ ہمارے لئے محبت کی جگہ پر ہیں۔ کانگریس کی صدر کے طور پر بھی ہم ان کا احترام کرتے ہیں لیکن اگر وہ وزیراعظم بھارت بننا چاہتی ہیں تو ایسا نہیں ہوگا۔ واضع رہے کہ کانگریس 2004ء میں بھی اطالوی نژاد سونیا گاندھی کو وزیراعظم بنانا چاہتی تھی لیکن بی جے پی اور انتہا پسند ہندو جماعتوں کی مخالفت کے باعث سونیا گاندھی کو دست بردار ہونا پڑا تھا۔ اگرچہ سونیا گاندھی کو ان کی جماعت نے باضابطہ طورپر وزارت عظمی کے لیے امیدوار بنانے کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ شسما سوراج نے سونیا گاندھی کا راستہ روکنے کے لئے نہ صرف مخالفانہ مہم چلائی بلکہ یہ انتہائی اعلان بھی کیا تھا کہ سونیا گاندھی کے وزیر اعظم بننے کی صورت میں احتجاجا اپنا سر منڈوا دیں گی۔ اسی بات کا اعادہ انہوں ایک مرتبہ پھر بھارتی لوک سبھا میں ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب بھارت میں انتخابات کی آمد آمد ہے اور یہ اطلاعات بھی ہیں کہ کانگریس راہول گاندھی کو آگے لانے کے بجائے سونیا گاندھی کو وزارت عظمی کے لیے امیدوار نامزد کر سکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شسما سوراج سے یہ بات ایک بار پھر کہلوانے کا سبب کانگریس کے سیکرٹری جنرل بنے ہیں۔ شسما سوراج نے کانگریس رہنماء کے جواب میں کہا کہ آزادی ملنے کے 60 سال بعد بھی اگر ہم نے اپنے اوپر ایک غیر ملکی کو بٹھانا ہے تو یہ ایک ارب بھارتی عوام کی توہین کے مترادف ہے۔