اسلام آباد(یواین پی) مسلم لیگ’’ن‘‘کی موجودہ حکومت نے اپنی جمہوری مدت میں ملکی تاریخ میں پہلی بار روایات سے ہٹ کر چھٹا اور آخری بجٹ پیش کر دیا ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منتخب حکومت نے چھٹا بجٹ پیش کیا ، تاہم مسلم لیگ’’ن‘‘ کے رہنما سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اس بار بجٹ پیش نہیں کیا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ’’ن‘‘ نے پہلی مرتبہ اپنی جمہوری مدت پوری کی ، تاہم اس حکومت کے گزشتہ 5 بجٹ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پیش کیے تھے۔شاہد خاقان عباسی کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسمعیل نے بجٹ تقریر سے چند گھنٹے قبل وزیر اعظم کے احکامات کے پیش نظر وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھایا۔چنانچہ مسلم لیگ’’ن‘‘ کی حکومت کا چھٹا بجٹ مفتاح اسمعیل نے ایوان میں پیش کیا ۔سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار کو احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کا سامنا ہے، جس کے بعد وہ علاج کے لیے ملک سے باہر چلے گئے تھے اور تا حال واپس نہیں آئے ہیں۔17 نومبر 2017 کو وفاقی وزیرِ خزانہ اسحق ڈار کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔اسحق ڈار کی جانب سے 22 نومبر 2017 کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو رخصت کی درخواست دی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا تھا۔رخصت منظور ہونے کے ساتھ ساتھ ان سے وزارتِ خزانہ کی ذمہ داریاں بھی واپس لے لی گئیں تھیں، جس کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارتِ خزانہ اور اقتصادی امور کا اضافی چارج سنبھال لیا تھا۔گزشتہ برس 27 دسمبر 2017 کو وزیر اعظم شاہد خاقان نے مفتاح اسمعیل کو مشیر خزانہ و اقتصادی امور مقرر کیا تھا، جس کے بعد سے وزارت خزانہ کے تمام امور مفتاح اسمعیل دیکھ رہے ہیں۔