حکومت کے وسائل غریبوں اور مزدوروں کیلئے ہیں اور انہی پر خرچ کیے جانے چاہئیں حکومت کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئیں
پشاور(یوا ین پی)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں شانگلہ کے 26مزدوروں کے حادثاتی طور پر جاں بحق ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مرحومین کیلئے 6لاکھ کا معاوضہ انتہائی کم ہے متاثرہ خاندانوں کی کفالت کیلئے ایک بڑے مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا جائے اور ان کے بچوں کیلئے بارہویں جماعت تک بیت المال سے مفت تعلیمی اخراجات کا اعلان کیا جائے حکومت کے وسائل غریبوں اور مزدوروں کیلئے ہیں اور انہی پر خرچ کیے جانے چاہئیں حکومت کو اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئیں یہ معمولی نہیں بہت بڑا واقعہ اور بہت بڑانقصان ہے اس سے پہلے بھی شانگلہ کے مزدور وں کے ساتھ بلوچستان کی کوئلہ کی مختلف کانوں میں ایسے دلخراش واقعات رونما ہوچکے ہیں شانگلہ کے جاں بحق ہونے والوں مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ آف پاکستان میں پوائنٹ آف پبلک انٹرسٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ جو کمپنیاں کوئلہ کی کانیں چلا رہی ہیں وہ مزدوروں سے ہفتہ میں کتنے دن اور روزانہ کتنے گھنٹے کام لے رہی ہیں اور مزدوروں کو ادائیگی کس حساب سے ہو رہی ہے اورمزدوروں کے قیام ، طعام اور بالخصوص سیکورٹی اور میڈیکل کیلئے کمپنیوں نے کیا انتظامات کر رکھے ہیں انہوں نے کہا کہ اس بات کی خصوصی طور پر تحقیقات کرائی جائیں کہ کیا 3ہزار فٹ کی خطر ناک گہرائی میں مزدوروں کوکام کرنے کی ضروری اور مناسب تربیت دی گئی ہے؟کیا ان کے پاس آکسیجن ماسک تھے ؟ کیا مائننگ کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے؟کہا یہ جا رہا ہے کہ کوئلے کی کانوں میں میتھین کی زہریلی گیس بھرنے سے دھماکا ہوا اور کانیں بیٹھ گئیں۔دھماکے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے بھاری جانی نقصان کی حکومت کو فوری تحقیقات کرنی چاہیں انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ میں مرحومین کیلئے دُعائے مغفرت بھی کرائی۔