مظفرآباد(یو این پی )امیر جماعۃالدعوۃ آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی نے کہاہے کہ بھارت سیز فائر اور مذاکرات کی باتوں میں سنجیدہ ہے تو کشمیر سے فوج نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔ بھارت، امریکہ او راسرائیل پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ملکی سلامتی کیخلاف خوفناک سازشیں کر رہے ہیں۔ بھارت سرکار کا کشمیر میں سیز فائر ڈرامہ تحریک آزادی پر بہت بڑا حملہ ہے۔بندوق کی طرح بھارتی سیاست بھی کشمیر میں دفن ہو جائے گی۔ ہم بھارت سے مذاکرات کے مخالف نہیں لیکن اس کے دہشت گردانہ کردار کو بھی سامنے رکھنا چاہیے ۔ انڈیا کشمیری قیادت کو دھوکہ دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ حریت قائدین بھارت کی چکنی چپڑی باتوں میں نہ آئیں۔ تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلہ میں ہے۔کشمیر ی اور پاکستانی قیادت کو متحدہو کر اللہ کا حکم تسلیم کرنا ہے۔ وہ یہاں مشرقی پاکستان والا ڈرامہ دوبارہ رچانا چاہتے ہیں۔ بھارت کو ایشیا کا تھانیدار بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد و مرکز معاذ بن جبل بھمبر میں خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی آرمی چیف اعتراف کرنے پر مجبور ہے کہ اس کی فوج کشمیر میں ناکام ہو چکی ہے۔شہداء کی قربانیوں کی بدولت بھارت مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوا۔ بھارتی سیاسی قیاد ت نے دھوکہ دینے کیلئے سیز فائر کا اعلان کیا۔قرآن میں اللہ کا حکم ہے کہ جب دشمن قوتیں جنگ کے میدان میں مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کریں تو ان پر فرض ہے کہ وہ مقابلہ میں ڈٹے رہیں۔ ہم سب کا موقف وہی ہونا چاہیے جو قرآن نے بیان کیا ہے۔ کشمیر کی آزادی انڈیا کی بربادی ثابت ہو گی۔ کشمیری سبز ہلالی پرچم لہرا رہے ہیں اور پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا نعرہ بلند کر رہے ہیں۔ صدیوں کی تاریخ گواہ ہے کہ جہاں مسلمان میدانوں میں محض اللہ کی رضا کی خاطر قربانیاں پیش کریں وہ خطہ کبھی غلام نہیں رہ سکتا۔ شہداء کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج ایک طرف جنگ بندی کی بات کرتی ہے اور دوسری جانب روزانہ کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے۔ ان کی املاک برباد اورباغات اور فصلوں کو آگ لگائی جارہی ہے۔اسی طرح حکمران جماعت بی جے پی بھی سیز فائر کی مخالفت کرتے ہوئے آزاد کشمیر پر بھی قبضہ کی دھمکیاں دے رہی ہے۔جیلوں میں قیدیوں سے بھی بدترین سلوک کیا جارہا ہے۔مظلوم کشمیریوں کی مدد ہم سب پر فرض ہے۔ بیرونی قوتیں پاکستان سے انتقام لینے کیلئے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانا‘ فوج کو ڈی گریڈ کرنا اور وطن عزیز کو انڈیا کے سامنے جھکاناچاہتی ہیں۔ افغانستان میں شکست پر پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہم لسانیت، علاقائیت اور صوبائیت پرستی کے قائل نہیں۔ اس ملک کا دفاع اور سیاست کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں۔ یہ وقت آرام سے بیٹھنے کا نہیں بڑے فیصلے کرنے کا ہے۔ قوم اس ملک میں دشمن کے ایجنڈے پورے نہیں ہونے دے گی۔ جو کام اللہ کے رسول ﷺ نے مدینہ میں بیٹھ کر کیا وہ ہم نے پاکستان میں رہتے ہوئے کرنا ہے۔ مسلمان اللہ کے دین پر کاربند رہیں مدد آسمانوں سے آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں جماعۃالدعوۃ کی رفاہی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔ دشمن ملک سمجھتے ہیں کہ اس سے بلوچستان، گلگت بلستان اور شمالی علاقہ جات میں ان کی سازشیں ناکام ہو رہی ہیں۔یہ مایوس اور پریشان ہونے کی بات نہیں ہے۔ ہمارے سیاستدان مفاد پرستی کی سیاست میں مصروف ہیں لیکن بین الاقوامی دنیا سمجھتی ہے کہ یہ ملک کسی طور مضبو ط نہ ہو اور یہاں کی محب وطن جماعتوں کو بھی سیاسی اور رفاہی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکا جائے۔لیکن ہمیں اللہ سے عہد کرنا ہے کہ ہم اس کے نمائندے بن کر تیرے دین کا تحفظ کریں گے۔ مسلمان اس زمین پر اللہ کا حکم نافذ کرنے کے پابند ہیں۔ ظلم کا خاتمہ اور عدل کا قیام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔اقلیتوں کا تحفظ بھی مسلمانوں پر فرض ہے۔