اسلام آباد(یواین پی) کاغذات نامزدگی فارم اور حلقہ بندیوں سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا۔ نامزدگی فارم سے ختم کی گئی 19 شقیں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ متوقع ہے۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی زیرصدارت اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب، ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن اختر نذیر، ڈائریکٹر الیکشن ندیم قاسم، ڈی جی آئی ٹی خضر عزیز، چاروں ممبران اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نامزدگی فارم سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیئے جانے کے عدالتی فیصلے بھی زیربحث آئے۔اجلاس میں اِس بات پر مشاورت کی گئی کہ آیا نیا نامزدگی فارم تیار کیا جانا چاہییے یا موجودہ فارم میں ردو بدل کیا جائے۔امکان ہے کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کل جمعے کو شہری سعد رسول کی درخواست پر سماعت کی اور فریقین کے دلائل کے بعد اپنا فیصلہ سنادیا۔لاہور ہائیکورٹ نے پارلیمنٹ کی آئینی ترمیم کی روشنی میں بنائے گئے نئے کاغذات نامزدگی کالعدم قرار دیئے اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق نئے کاغذات نامزدگی تیار کئے جائیں۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق، نامزدگی فارم میں ردو بدل کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن حکام کے مطابق، الیکشن کمیشن نامزدگی فارم تبدیل کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں نیا فارم تیار کیا جائے گا۔نامزدگی فارم اےاوربی کوبہتر بنانے کیلئےضروری فیصلےکئےجائیں گے۔کاغذات نامزدگی جمع کرانےکی تاریخوں پر ردوبدل پر بھی غور ہوگا۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے مزید بتایا کہ تمام فیصلوں کے متعلق قوم کو میڈیا کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔عدالتی فیصلے کے بعد کاغذات نامزدگی میں غیرملکی آمدن، زیرکفالت افرادکی تفصیلات بتانا لازمی ہونگی۔ مقدمات کاریکارڈ، ٹیکس ڈیفالٹ کی تفصیلات بھی کاغذات میں شامل کی جائیں گی ۔ قرضہ نادہندگی، دوہری شہریت، یوٹیلٹی ڈیفالٹ اور دیگر پاسپورٹس بھی ظاہرکرنا ہونگے ۔اس سے قبل الیکشن شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی ہفتہ دو جون سے6 جون تک جمع ہوناتھے۔کاغذات نامزدگی سے ختم کی گئی انیس شقوں میں دہری شہریت کی شق بھی شامل ہے۔آخری تین سال کی انکم ٹیکس کی تفصیلات فراہم کرنے کی شق بھی ختم کردی گئی۔ایگریکلچر ٹیکس کی تفصیلات فراہم کرنے کی شق، غیر ملکی ٹورز کی تفصیلات اور کریمنل کیسز سے متعلق شق، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد سے متعلق حلف نامہ کی شق، بیوی اور بچوں کی تفصیلات اور تعلیم سے متعلق شق، موجودہ پیشے کی تفصیلات اور پہلے سے ممبر قومی و صوبائی اسمبلی ہونے کی صورت میں بڑے کام کی تفصیلات فراہم کرنے کی شق، قرضوں سے متعلق شق، اور غیر ملکی پاسپورٹ ہونے سے متعلق شق بھی ختم کی گئی ہے۔