اسلام آباد: (یواین پی) نیپرا نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں ایک روپے پچیس پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، صارفین پر پندرہ ارب ستر کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے بجلی کے نرخوں میں ایک روپے بتیس پیسے اضافے کی درخواست دی تھی جس پر نیپرا نے ایک روپے پچیس پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی۔ قیمتوں میں اضافے کی منظوری مئی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔مئی میں ریفرنس فیول لاگت پانچ روپے انتیس پیسے فی یونٹ رہی۔ مئی میں مہنگے فرنس آئل سے انیس اعشاریہ تیس فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ فرنس آئل سے بارہ روپے سینتالیس پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔ درآمدی ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی کی فی یونٹ قیمت نو روپے دس پیسے فی یونٹ رہی۔خیبر پختونخوا سے نیپرا کے ممبر حمایت اللہ کا کہنا تھا کہ سسٹم کے تکنیکی اور انتظامی نقصانات صارفین کو ادا کرنے پڑتے ہیں۔ تکنیکی اور انتظامی نقصانات کی وجہ سے سرکلر ڈیِٹ بڑھ رہا ہے۔ان ک کا کہنا تھا کہ اگر آئی پی پیز کو گیس دی جائے تو وہ زیادہ بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ قطر سے 13 روپے میں گیس لی جا رہی ہے جبکہ بلوچستان کو 6 روپے دینے کو تیار نہیں، اگر سستی گیس آئی پی پیز کو دی جاتی تو بجلی کی قیمت میں فی یونٹ صرف 30 یا 35 پیسے اضافہ کرنا پڑتا۔