دڑو میں ہندو نوجوان دیو پرکاش سے اجتماعی زیادتی

Published on July 4, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 305)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ:حمیدچنڈ) دڑو میں ہندو نوجوان دیو پرکاش سے اجتماعی زیادتی کرکے اور وڈیوز وائرل کرنے والے مقدمے میں دہشت گردی توڑ عدالت میں گرفتار بااثر شخص ارباب ابراہیم میمن اور انکے تین ساتھی صالح میمن،سلیم گگو اور امر جمانی کے خلاف فردجرم عائد کیا گیا ہے اور 11جولاء کو دہشت گردی توڑ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ،فردجرم عائد ہونے کے بعد مقدمہ باضابطہ طور عدالت میں اہم مرحلے میں داخل ہوگیا ہے جسکی وجہ سے بااثر سیاسی طاقتور گروہ نے معاملے کو سیاسی طور پر ختم کرنے کی کوششیں شروع کردیں ہیں ۔
ٹھٹھہ میں میمن جماعت کی الیکشن میں بنا مقابلہ حاجی عبدالرزاق گروپ کامیاب،
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ میں میمن جماعت کی الیکشن میں بنا مقابلہ حاجی عبدالرزاق گروپ کامیاب، جس میں صدر حاجی عبدالقادر نورمحمد، نائب صدر محمد ناصر محمد سلیم میمن، جنرل سیکریٹری محمد اقبال میمن حاجی اللہ رکھا،جوائنٹ سیکریٹری محمد امین محمد اقبال میمن،خزانچی عبدالرزاق حاجی عبدالستارمیمن،پریس سیکریٹری محمد خالد عبدالمجید میمن کو منتخب کیا گیا،اس موقعے پر نئے منتخب نائب صدر محمد ناصر نے کہا کے ہمیں جو زمیداری دی گئی ہے اس کو بہتر طریقے سے سرانجام دینگے،میمن برادی کے تمام مسائل حل کرائینگے،انہوں نے کہا کے میمن جماعت پورے ملک کی جماعت ہے جس میں ہم میمن برادری سمیت ہر عام انسان کی بھرپور مددکرینگے،انہوں نے مزید کہا کے ہر برادری کے لوگوں کو التماس ہے کے میمن جماعت کی جانب سے جاری فلائی کاموں میں تعاون کریں اور میمن جماعت کے ساتھ مل کر غریب لوگوں کی خدمت کرنے میں ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں ۔
مختلف مکتبہ فکر کے افراد کی لاڑ ایجوکیشن کیمپ میں خصوصی شرکت
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) مختلف سیاسی جماعتوں کے تمام سیاست دانوں، والدین، نوجوانوں اور سول سوسائٹی نے لاڑ ایجوکیشن کیمپ کی جانب سے منقعد کئے ہوئے سیاسی اجتماع میں شرکت کی. جس میں ٹھٹھہ ضلع کی تعلیمی صورتحال کے بارے میں بحث ہوئی۔ اس کے ساتھ، الیکشن میں کھڑے ہوئے امیدواروں کے پانچ سالہ تعلیمی کارگردگی پر بحث کیا گیا تقریب میں نو امیدواروں نے شرکت کی، جماعت اسلامی، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) اور باقی آزاد امیدوار تھے۔ عبد اللہ احمد گاندھرو امیدواربرائے پی ایس ۔77 نے وعدہ کیا کہ اگر وہ منتخب ہو جائیں تو تمام سرکاری اسکولوں کو نقل و حمل کے سہولیات فراہم کرینگے۔ عبدالمجید امیدوار جماعت اسلامی نے لڑکیوں کو تعلیم کے سیمینار کو منظم کرنے اور ضلع میں مجموعی طور پر تعلیم کی حیثیت کو بہتر بنانے کے لئے اسکول کھولنے کا وعدہ کیا۔ عبدالحید رند آزاد امیدوار پی ایس 78 نے معیار کی تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ محمد داؤد کھشلی آزاد آزاد امیدوار پی ایس 78 نے تمام اسکولوں میں نصاب اور نصاب نصاب کی سرگرمیاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ امیر حیدر شاہ سابقا ایم پی اے 79 نے اعتراف کیا کہ پیپلزپارٹی نے تعلیم کے حوالے سے توجہ نہیں دی ہے اور انہوں نے تمام بند سکولوں کو کھولنے کا وعدہ کیا، ضلع میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے فنڈز فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ حبیب رحمان آزاد امیدوار این اے 232 نے ضلع میں ٹریننگ، بنیادی سہولتوں، لیب اور یونیورسٹی کی کیمپس کھولنے اور تمام اساتذہ کو سہولت دینے کا وعدہ کیا۔ ضلع میں موجودہ تعلیمی صورتحال کا تجزیہ کرنے سے پتا چلتاہے کہ پرائمری سطح کے بعد لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے سکولوں کی عدم موجودگی، داخلا میں صنفی امتیازاور بنیادی سہولیات کی کمی تعلیم کی تباہی کا سبب بنے ہیں۔ الف ایلان کی رپورٹ کے تحت جو لاڑ ایجوکیشن کیمپین کے صدر مکیش میگھواڑ نے پیش کی جس کے تحت اس وقت بھی ضلع میں3 9 فیصد سکول پرائمری سطح کیہیں۔ جبکہ صرف 7 فیصد سکول ہائر سیکنڈری سطح کے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جیسے بچوں کا کلاس بڑھتا جا تا ہے تو داخلاکی شرح میں بھی کمی واضع نظر آتی ہے۔ اور لڑکیوں کے سکولوں کے عدم موجودگی کے ساتھ فیمیل اساتذہ کی کمی کی وجہ سے لڑکیوں کی تعلیم بہت متاثر ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت ضلع میں موجود کل سکولوں میں سے صرف 12 فیصد لڑکیوں کے اسکول ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت کے کارکنوں، سیاست دانوں اور تعلیمی وزراء کے کئے ہوئے وعدوں کے باوجوداس وقت بھی 63 سے زائد سکول جھونپڑی نما ہیں۔ جس سے طالب علموں کے سیکھنے پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اور 756 سکول ایک کلاس روم پر مشتمل ہیں۔ 1381 سکولوں میں سائنس لیب موجود نہیں ہیں۔ اور  کی رپورٹ کے مطابق ریاضی، سائنس اور زبان کے سبجیکٹس میں طلباء کی طرف سے حاصل کردہ اسکور بہت کم ہیں۔ پروگرام کی کاروائی معروف سماجی کارکن عزیز سروان نے کی اس موقع پرنمائندگان نے ٹھٹہ ڈسٹرکٹ میں معیار تعلیم کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرنے والے مطالبات کے چارٹ پر دستخط کی۔ اس موقع پر تمام امیدوار نے اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ پروگرام کے آخر میں انتخابی مہم میں حصہ لینے والے امیدوارں نے چارٹر پر دستخط کیے جس کے تحت وہ ٹھٹھہ کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Themes