پشاور (یواین پی)پشاور کے علاقے یکہ توت میں اے این پی کے زیر اہتمام کارنر میٹنگ جاری تھی کہ اچانک ہونیوالے خودکش بم دھماکے سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور سمیت 21 افراد شہید جبکہ 75 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں،زور دار دھماکے سے پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی ،دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ امدادی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ،پاک فوج کی ٹیمیں بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں۔ہارون بلور کی نماز جنازہ آج شام 5 بجے آبائی علاقے وزیر باغ میں ادا کی جائے گی جس کے بعد انہیں قبرستان وزیرآباد میں ہی دفنایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام انتخابی کارنر میٹنگ جاری تھی کہ زور دار بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پارٹی امیدوار ہارون بلورسمیت21افراد شہید ہوگئے جبکہ75 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ، کارنر میٹنگ کے دوران ہارون بلور کارکنوں سے خطاب کرنے کیلئے سٹیج کی جانب جارہے تھے کہ اس موقع پر ایک 24سالہ لڑکے نے ان کے قریب خود کو دھماکے سے اڑادیا, دھماکہ کے نتیجے میں ہار ون بلور شہید ہوگئے ,بلور خاندان نے بھی ہارون بلور کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریسکیو ٹیموں کی جانب سے امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں اور زخمی اور شہید ہونیوالوں کوہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے۔پولیس کے مطابق خو د کش حملہ آور کارنر میٹنگ میں پہلے سے موجود تھا اور جونہی خطاب کےلئے ہارون بلو ر کا نام پکارا گیا اس نے ہارون بلور کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق حملہ خودکش دھماکہ تھا۔پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور کارنر میٹنگ میں پہلے سے موجود تھا اور اس نے دھماکا اس وقت کیا جب ہارون بلور کی آمد پر آتش بازی کی جا رہی تھی۔دوسری طرف سی سی پی او پشاور قاضی جمیل نے کہا کہ واقعہ 11 بجے کے قریب پیش آیا جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔قاضی جمیل نے بم ڈسپوزل یونٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 8 کلو ٹی این ٹی کا استعمال کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہارون بلور کی سیکیورٹی پر دو پولیس اہلکار مامور تھے۔
واضح رہے کہہارون بلور خیبر پختونخوا پی کے 78 سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار تھے، ہارون بلور کے والد بشیر بلور کو بھی 2012کی انتخابی مہم میں نشانہ بناتے ہوئے ان کو قصہ خوانی بازار میں خودکش حملے میں شہید کیا گیاتھا ۔پاکستان مسلم لیگ کے صدر میاں شہباز شریف، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ،پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،سابق صدر آصف علی زرداری ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ،مولانا فضل الرحمن ،قمر زمان کائرہ ،سینیٹر ساجد میر ،شیخ رشید احمد ، ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر قومی قیادت اور سیاست دانوں نے اے این پی کے جلسے میں ہونے والے خود کش حملے اور ہارون بلور کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومت ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے ۔