کراچی (یواین پی) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے ایشوز سیاست سے آگے بڑھ کر انسانی مسئلہ بن چکے ہیں، ملک تباہی کی طرف جارہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور ہر ادارے کو اب کراچی کے سنگین مسائل کے متعلق سوچنا ہوگا، وفاقی حکومت کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں کے حوالے سے معاملات خصوصاً بلدیاتی نظام کو طاقت ور بنائے، آئین کے آرٹیکل اے 140 کی طرح بی 140 بھی لایا جائے، سندھ کے مفاد میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان برج کا کردار ادا کررہا ہوں، ملک کے سیاسی حالات ہم سب کے سامنے ہیں دو بڑی سیاسی جماعتوں کو سب نے دیکھ لیا، ہم تیسری جماعت سے الحاق کررہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے، نئی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کے حوالے سے کہا تھا کہ 25 جولائی کے بعد مچھلی کی دعوت کروں گا، مچھلی معصوم ہے انسان دشمن لوگوں نے اس انسان دوست کو انتخابی نشان بنا کر بدنام کردیا، آج اپنا وعدہ پورا کررہا ہوں، کراچی اور پاکستان کی عوام دیکھ چکی ہے کہ انہوں نے مچھلی کا کیا حشر کیا، 2 سال تک سب لوگوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا، سب نے دیکھا یہ ڈرامہ تھا اب اس خوف سے لوگوں کو بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے ایک نئی بتی کے پیچھے لگا رہے ہیں کہ کہیں ملنے والے ساتھ نہ چھوڑ جائیں، ہنسی آتی ہے ان تمام حرکتوں پر، کہیں دبئی واپس نہ جانا پڑجائے اس لئے اب نیا چورن بیچا جارہا ہے۔