قسط نمبر1
تحریر۔۔۔ نرجس بتول علوی
شام کا وقت آسمان پر کالے سیاہ بادلوں نے پہرہ دے رکھا تھا ہوا سات سروں میں گنگونا رہی تھی پرندے اپنی اپنی زبان میں موسم سے لطف اندوز ہو ہو کر اپنی خوشی کا اظہار کر رہے تھے سویٹو اس موسم کو انجوائے کر رہی تھی اچانک آسمان سے بارش چھم چھم برسی سویٹو کمرے کی کھڑی کھول کر اس موسم کو انجوائے کرنے لگی وہ برہم مزاج لڑکی تھی اسے اپنی ذات کے سوا کسی پر اعتبار نہ کرتی تھی مرد ذات پر بلکل بھی اعتبار نہ تھا وہ یہ سمجھتی تھی کہ مرد صرف دھوکا دیتا ہے صرف دھوکا اگر کوء کسی سے محبت کرتی تو اسے روکا کرتی تھی کہتی تھی یہ سب فضول ہوتا ہے کہتی تھی کہ یہ کیسا اصول ہے کہ اک دوسرے بن جی نہیں سکتے یہ سب وعدے جھوٹے ہوتے ہیں سویٹو جو کے اک شاعرہ اور مصنفہ ہے جو کہ محبت پر بہت سی غزلیں لکھتی اور بے انتہا ناول افسانے بھی لکھا کرتی لیکن محبت پر یقین نہ کرتی اگر کوء پوچھتا کہ آپ کسی سے محبت کرتی ہیں تو اس کا جل کر جواب ہوتا کے یہ رب کی دیں ہے ہر شاعر عاشق نہیں ہوتا ابھی سویٹو موسم کے جادو میں گھری تھی کہ سویٹو کے موبا ئل پر بل بجھتی ہے جب کال رسیو کرتی ہے تو اس کے اک صحافی کی کال آتی ہے جس پر اطلاع دی کہ سویٹو آپ کا افسانہ دل آپ کا اخبارات میں شا ئع ہو گیا ہے پلیز ویٹس ایپ کر دی ہیں چیک کر لیں سویٹو جی ٹھیک ہے میں چیک کرتی ہوں اور کال بند کرتی ہے سویٹو چیک کرتی ہے تو سویٹو ان گنت اور پاکستان کے مشہور اخبارات میں افسانہ دیکھ کر بہت خوش ہوتی ہے سویٹو جو کہ ابھی کریر کے آغاز میں ہی تھی لیکن سویٹو سوشل میڈیا مانی منائی شاعرہ اور مصنفہ ہے اس نے اپنے تمام اخبارات فیس بک پر اپ ڈیٹ کرتی ہے ابھی پوسٹ پر کچھ لائک ہوئے تھے کہ چوہدری علی نے پہلا کومنٹ کیا ہاہاہاہا سویٹو چوہدری علی کو جانتی نہ تھی سویٹو نے چوہدری علی کا کومنٹ تو ڈلیٹ کر دیا اور فور غصے سے چوہدری علی کے ان باکس پر گئی اور چوہدری علی کو میسج کرتی ہے کہ آپ نے کبھی ناول نہیں پڑھے جو ہنس رہے ہیں اس میں کیا لطیفہ ہے جو ہنس رہے ہیں چوہدری علی بہت ہی معصومہ انداز سے میں آپ کے ناول پر تو نہیں ہنسا قسم سے میں نے ناول کبھی نہیں پڑھے سویٹو اگر نہیں پڑھے تو یوں ہنسے کی کوء ضرورت چوہدری علی آپ کو برا لگا سویٹو جی برا لگا چوہدری علی سو سوری سویٹو بہت ہی غصے سے غلطی کرنے سے پہلے سوچا کریں کہ اگلے کے دل پر کیا گزرتی ہے چوہدری علی معصومہ انداز سے سوری اف خدایا اگر میں آپ کے سامنے ہوتا تو آپ تو میرا سر ہی پھوڑ دیتی سویٹو جی بلکل پھوڑ ہی دیتی کیوں کے مجھے یہ حرکات پسند نہیں چوہدری علی بھی بہت غصے والے تھے لیکن ناجانے سویٹو کے سامنے سویٹو کی ساری باتیں برداشت کرتا رہا سویٹو کو کیا پتا تھا کہ اس کی یہ ادا چوہدری علی کے دل میں گھر کر گی اور اس کا غصہ کے دل کو چھو گیا چوہدری علی بہت نرم لہجے سے سویٹو سے شاعرہ صاحبہ خود بھی خوش رہا کریں اور دوسروں کو بھی خوش رکھا کریں چوہدری علی بھی صحافی ہیں لیکن اس بات کا پتا سوٹیو کو نہیں چوہدری علی اپنے اخبارات کا تعارف کرواتے ہیں سویٹو کو اگر آپ کو کچھ بھی پبلش کروانا ہو تو آپ حکم کر دیا کریں یہ بھی آپ کا اپنا اخبار ہے سویٹو جل کر جی میرا اس اخبار سے رابطہ اور میری تحریر اس میں پبلش ہوتی رہتی ہیں چوہدری علی کو سویٹو وہ اخبار سینڈ کرتی ہے اور کہتی ہے یہ دیکھ لیں میں جانتی ہو اس اخبار والوں کو آپ کا کیا تعلق اس سے چوہدری علی اخبار میں چیف ایڈیٹر کا نام چیک کریں سویٹو جب دیکھتی ہے تو چیف اڈیٹر چوہدری علی ہیں سویٹو غصے سے سے بڑے دیکھے ہیں آپ جیسے چیف اڈیٹر چوہدری علی بھلائی کا تو زمانہ ہی نہیں ہے۔(جاری ہے ) ۔