اسلام آباد (یواین پی) 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے میگا سکینڈل کیس میں انورمجید اوربیٹے عبدالغنی کو بینکنگ کورٹ نے 4 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید کو ایمبولینس میں لایا گیا۔ادھر جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق ایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، ایف آئی اے نے عدالت سے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کر دی۔ ایف آئی اے رپورٹ میں بتایا گیا کہ آصف علی زرداری نے سوالوں کا جواب دینے کیلئے وقت مانگا ہے، فریال تالپور نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے۔ دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ انورمجید اور عبد الغنی مجید دبئی میں غیر ملکی کمپنی کے اے ایم کے مالک ہیں، یو اے ای حکومت سے کمپنی کے متعلق تحقیقات کی درخواست کی جائے گی، تفتیش میں اومنی گروپ کی دو نئی کمپنیاں بھی منظر عام پر آئیں۔رپورٹ کے مطابق انور مجید اور عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس میں 3122 ملین جمع کرائے جبکہ 4014 ملین روپے نکلوائے۔ انورمجید نےاعتراف کیا کہ جعلی اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والے یونس قدوائی سے اس کے کاروباری تعلقات ہیں۔ انور مجید اور عارف خان کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کر دی ہے، سندھ اور سمٹ بینک نے اومنی گروپ کے اکاو¿نٹس منجمد کر دیئے۔ نیشنل بینک نے اکاؤنٹ منجمد کرنے سے پہلے ملزمان کو رقم نکلوانے میں مدد فراہم کی۔