کراچی(یواین پی)عالمی سطح پر طلب بڑھنے اور سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس بڑھنے کو جواز بنا کر مقامی پروڈیوسرز نے ستمبر میں مقامی طور پر پیدا ہونے والی ایل پی جی کی فی کلوگرام قیمت مزید 4 روپے کا اضافہ کرنے کی ٹھان لی ہے۔پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین علی حیدر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ستمبر کے مہینے کے لیے فی ٹن ایل پی جی کی سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس میں مزید34 ڈالر کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں فی ٹن درآمدی ایل پی جی کی قیمت بڑھ کر 624 اعشاریہ 50 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔علی حیدر نے بتایا کہ پاکستان میں مرکزی بینک کے قوانین میں مزید سختی اور ڈالر کی قدر میں ہونے والے نمایاں اضافے کی وجہ سے اگست2018 کے دوران ملک میں ایل پی جی کی درآمدات میں 90 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود مقامی پرڈیوسرز کی جانب سے رواں ماہ کے دوران ایل پی جی کی قیمتوں میں پے درپے اضافے کاسلسلہ جاری رہا جو پسماندہ دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں قدرتی گیس کی سہولت سے محروم غریب صارفین کے ساتھ کھلا ظلم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقی پروڈیوسرز عالمی سطح پر بڑھنے والی قیمتوں کو جواز بناکر بے دریغ انداز میں ایل پی جی کی قیمت بڑھا رہے ہیں لیکن عالمی سطح پر جب ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہوتی ہے تو اس کمی کے تناسب سے قیمتیں گھٹانے سے گریز کرتے ہیں۔علی حیدر نے بتایا کہ جمعرات کو کنٹریکٹ پرائس بڑھنے کے نتیجے میں صرف ملک میں درآمد ہونے والی ایل پی جی کی فی کلوگرام قیمت میں 4 روپے فی 11 اعشاریہ 8 کلوگرام سلنڈر کی قیمت میں 50روپے اور فی 45 اشاریہ 4 کلوگرام کی قیمت میں195 روپے 3 ستمبر سے اضافہ ہوجائے گا۔