ٹھٹھہ( رپورٹ:حمید چنڈ)سول اسپتال مکلی میں گذشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر نواز سوہو اور اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر. ٹھٹھہ کی جانب سے سول اسپتال مکلی میں رات کو لگائے گئے اچانک چھاپے کے دوران ڈیوٹی ڈسپینسر اور دو ڈاکٹروں کے خلاف داخل کرائی گئی ایف آئی آر کے خلاف سول اسپتال مکلی کے سیمینار ہال میں ہنگامی اجلاس کے بعد سول اسپتال مکلی کے مین گیٹ کے آگے سخت احتجاج کرتے ہوئے دھرنہ دیا، اس موقعے پر مظاہرین کی جانب سے ڈسپینسر اور ڈاکٹروں کے اوپر داخل کیے گئے جھوٹے کیس کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کی اسپتالوں میں دو دن کی ہڑتال کا اعلان کردیا، تفصیلات کے مطابق 13 ستمبر کو رات ساڑے دس کے قریب ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نواز سوہو اور اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر عمران الحق خواجہ نے اچانک سول اسپتال مکلی کا دورہ کیا، انہوں نے شعبہ ایمرجنسی سمیت مختلف وارڈوں کے نزدیک پرائیویٹ میڈیکل اسٹوروں کو بھی چیک کیا، اور عام عوام سے بھی شکایتیں سنیں، اس موقعے پر سول اسپتال مکلی میں ڈیوٹی پر موجود ڈاپینسر ایوب شیخ، ڈاکٹر گرداری داس، ڈاکٹر عبدالعلیم کو غلط بیانی کرنے کے الزام میں انکے خلاف مکلی تھانے پر ایف آئی درج کرائی تھی، جسکے کے خلاف کل جوائینٹ ایکشن کمیٹی سول اسپتال مکلی کے ملازمین سول اسپتال کے سیمینار ہال میں ہنگامی اجلاس میں رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ڈاکٹروں کے اوپر لگائے گئے الزام جھوٹ پر منصر ہیں، اور انکے اوپر جھوٹا کیس داخل کیا گیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کے داخل کیس کو ایف آئی آر کو فوری طور ختم کرکے واپس لیا جائے، اس سلسلے میں سیمینار ہال میں ملازمین کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر یوسف، آپکا رہنماہ عبدالکریم بانڈ، پیرا میڈیکل رہنماہ انور جاکھرو، اسد خشک، ڈاکٹر شام، بچل پنھور، ڈاکٹر جاوید بھٹی، حاجی ابراہیم، انور بھٹو، گلزار سمیجو، معشوق پنھور اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے سول اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں حادثات کے کیس سمیت 24 گھنٹے بڑی تعداد میں او پی ڈی بھی چلتی ہے، ہم دوسرے سرکاری محکموں نسبت زیادہ کام کرتے ہیں، ہمیں عوام کی خدمت کرنے کے بدلے میں عوام اور ضلعی انتظامیہ اچھا رویہ نہیں رکھتی اور اب تو ضلعی انتظامیہ ہمارے خلاف انتقامی کاروایوں پر اتر آئی ہے، انہوں نے مزید کہا کے ضلعی عملداروں نے بہترین خدمت کرنے والے ادارے کے دورے کے دوران وہاں درپیش مسائل، انفرااسٹریکچر، ملازمیں کو درپیش مسائل، سہولیات کی عد دستیابی اور دیگر مسائل پر ایکشن لینے کے بجائے ڈرامائی انداز میں عوام کی خدمت کرنے والے عملے ڈسپینسر اور ڈاکٹروں سے چور یا ڈکیت والا رویہ اختیار کیا، انہوں نے کہا کے ڈی سی صاحب نئی ایمرجنسی بلڈنگ جا کی مرمت ٹھیکیدار کے باگ جانے کے باعث آدھے میں پری ہوئی ہے، نئی 14 کروڑ میں نئی تعمیر ہونے والی نئی ایمرجنسی پر احکامات کرنے اور محکمہ روینیو میں عوام سے ہونے والے ظلم کے خلاف کوئی بھی ایکشن اٹھانے کے بجائے حساس، انسان دوست مسیحا کردار ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی درج کراکر انکے جذباتوں سے کھیلا ہے، اس موقعے پر ایک پریس رلیز میں منگل سے ٹھٹھہ اوع سجاول کے دونوں اسپتالوں میں سوائے ایمرجنسی وارڈ کے ہڑتال کا اعلان دیا، اور دھمکی دیتے ہوئے کہا کے ڈسپینسر اور ڈاکٹروں کے خلاف کیس واپس لیا جائے ورنہ دوسری صورت میں پوری سندھ میں محکمہ صحت کے ملازمین احتجاج کرینگے۔