لاہور(یواین پی)واقعہ کربلا تاریخ اسلام کا ایک پرآشوب باب ہے جس کا تذکرہ رنج و الم کا مظہر ہوتا ہے۔ محرم الحرام کی آمد کے ساتھ ہی جہاں پورا عالم اسلام نواسہ رسولؐؐ کی شہادت کے کرب میں ڈوب جاتا ہے وہیں شوبز سے وابستہ افراد بھی اس دکھ کا عملی اظہار کرتے ہیں۔’’میڈیا‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے اداکارہ روپ، گلوکارہ حمیراارشد، شازیہ منظور، سائرہ نسیم، شاہدہ منی، ترنم ناز، شوکت علی ، حامد علی خاں، نوربخاری ، نورالحسن اوروصی شاہ سمیت دیگرکا کہنا تھا کہ مسلمانوں کیلیے حضرت امام حسینؓ کی شہادت مشعل راہ ہے ، واقعہ کربلا کا ذکر آتے ہی آنکھیں خودبخود آبدیدہ ہوجاتی ہیں۔ اس سے بڑی قربانی اور کیا ہوسکتی ہے کہ امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ نے مٹھی بھر ساتھیوں کے ساتھ یزیدی لشکر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنے سامنے پیاروں کو شہید ہوتے دیکھتے رہے لیکن انھوں نے یزید کی حمایت نہ کی ۔واقعہ کربلا ہمیں حق اور سچ پر ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے کہ چاہے جتنی بڑی آفت کیوں نہ آجائے ہمیں حق وسچ کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سچ پر ڈٹ جانے کی مثال واقعہ کربلا سے پوری دنیا میں کہیں نہیں مل سکتی ۔ یہی وجہ ہے کہ غم شہادت حسینؓ تقریباً چودہ صدیاں گزر جانے کے بعد بھی مسلم امہ کے دلوں میں پہلے روز کی طرح زندہ ہے۔دنیا بھرمیں یوم عاشورکی مناسبت سے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ جلوس اور مشروبات کی سبیلیں لگائی جاتی ہیں۔ یہ وہ واقعہ ہے جس کی روشنی میں اگرآج امت مسلمہ اپنی زندگی کاطرزعمل اپنا لے توپھردنیا کی کوئی طاقت ہمارے سامنے کھڑی نہیں ہوسکتی۔تاریخ گواہ ہے کہ مغرب میں جواصول زندگی اپنائے گئے ہیں، وہ دراصل مسلمانوں کے ہیں۔ ہمیں اس عظیم قربانی کے فلسفے سے سبق سیکھنا چاہیے اوراپنی زندگیوں میں سدھارلانے کیلیے حق اورسچ کیساتھ کھڑا ہوناچاہیے۔