فیصل آباد (یواین پی)تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر وناظم اعلیٰ صوم وصلوٰۃ کمیٹی آل پاکستان صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار نے مرکزی سیکرٹریٹ پر عظیم الشان محفل ذکرونعت وروحانی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ خلوص کیساتھ دل سے مانگی ہوئی دعاکو شرف قبولیت عطا فرماتاہے اور غافل دل اورغفلت والی زبان سے نکلی ہوئی دعاکوقبول نہیں کرتا۔دعامانگنے کاصحیح طریقہ کیا ہے؟اوردعاکی قبولیت کی نشانی کیا ہے ؟دعامانگتے ہوئے جوبندہ اپنے دل کوآگے رکھے اورزبان کو پیچھے رکھے یعنی دعائیہ الفاظ دل سے اداہونے چاہییں،زبان سے بعد میں اداہوں،ایسی دعاکو شرف قبولیت عطا ہوجاتاہے۔دعامانگتے ہوئے ہم قلب کی طرف دھیان ہی نہیں دیتے ،زبان سے بات کردیتے ہیں جو اوپر سے نکل جاتی ہے یعنی دعامانگتے ہوئے دھیان اِدھراُدھرکرلیتے ہیں اورجب دھیان بکھرگیا توپھر یقیناًدل غافل ہوجائیگااوردعائیہ الفاظ دل سے نکلنے کی بجائے زبان سے نکلیں گے اورغافل دل کی دعاکواللہ تعالیٰ قبول ہی نہیں کرتا۔دعامانگتے ہوئے یہ تصورکریں کہ میرادل آگے ہے،زبان پیچھے ہے اورمیں اپنے دل سے اللہ تعالیٰ کی شان وعظمت کو سامنے رکھتے ہوئے یہ دعامانگ رہاہوں۔مثل مشہور ہے کہ ’’دل سے جوبات نکلتی ہے ،اثر رکھتی ہے‘‘۔دل سے جودعانکلتی ہے اسی کوپروازعطا ہوتی ہے یعنی دل سے مانگی گئی دعاہی کوشرف قبولیت عطا ہوتاہے۔نماز،درودوسلام ،ذکراذکاریامسنون دعائیں مانگتے ہوئے اس اصول کوسامنے رکھ کردعامانگیں پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ کیسے شرف قبولیت عطا فرماتاہے!انہوں نے مزیدکہاکہ دعاسے پہلے اول آخر درودپاک ضرورپڑھیں،اس کیساتھ ساتھ دعاکی قبولیت میں رزق حلال کلیدی کرداراداکرتاہے،رزق حلال کھانیوالے کیلئے یہ دعائیہ طریقہ سونے پہ سہاگہ کاکرداراداکریگا۔محفل پاک کے اختتام پر ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کیلئے خصوصی دعامانگی گئی۔