تحریر :مرزا شاہد بیگ
پاکستان کی سیاسی تاریخ کے اوراق کی عرق ریزی جائے تو ایسی شخصیات کا ذکر ملتا ہے جن کا آڑوھنا بچھونا وطن عزیز کی ترقی اور جمہورہ روایات کی علمبرداری تھا۔ان شخصیات نے وطن عزیز کی تاریخ میں وہ کردارادا کیا جو آج بھی تقلید مثال ہے ،ان کے تعمیری،جمہوری اور فلاحی کردار نے ان کی زندگی کو عوام کے لئے حیات جادواں بنادیا ہے ۔ایسی شخصیات میں سے گجرات کے جٹ چوہدری ظہورالٰہی شہید کا نام بھی سرفہرست،کیا کسی نے خوب کہا ہے کہ
چھری کی دار سے کٹتی نہیں چراغ کی لو
بدن کی موت سے کردار مر نہیں جاتا
چوہدری ظہورالٰہی شہید کا کردار وہ ہے جوہر زمانے کے جمہوریت اور سیاست کے ایوانوں میں ایک مسلمہ حقیقت بن کر گونجتا رہے گا۔چوہدری ظہور الٰہی شہید حلیم الطبع اور شفیق باپ کا درجہ رکھتے تھے جس نے اپنی اولاد کی سیاسی پرورش اس خدوخال پر کی تھی جس کی بنا پر یہ خاندان سیاست میں ایک مر کز ہے،سیاسی لحاظ سے چوہدری ظہورالٰہی شہید مدبر،مدلل ، فراخ دل، صلح پسند،بے باک، نڈر ، قائد اعظم کے مشن کے سچے اور پکے علمبردار تھے اور مضبوط قوت ارادی،غیرمعمولی استعقامت،صبرواستقلال ،اور جواں مردانگی کی بنا پراپنے دور کے تمام ارباب اختیار سے ٹکراا گئے تھے،ان کا یہ مقصد ذاتی نہیں تھا بلکہ قومی اور جمہوری سوچ پر مبنی تھاجس کی وجہ سے اس نے ہر میدان میں ناقابل تسخیر کامیابیاں حاصل کیں۔
چوہدری ظہور الٰہی شہید یتیموں، بیواؤں اور نادار طلبہ کے لئے بدرجہ اتم ہمددر ،شفیق اور مہربان تھے کہ ان کی مدد اس خاموشی سے کرتے تھے کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو،اپنے گھر میں ایک رجسٹرڈ بنا رکھا تھا جس میں تمام لوگوں کے کوائف درج ہوتے تھے اور ان سب کی مدد اس طرح کرتے کہ کسی آبگینے کو ٹھیس نہ پہنچے،جس کی بنا پر آج بھی ان کا خاندان ؛الجنت اور سبیل کے نام سے قائم ادارے چلا کر چوہدری ظہور الٰہی شہید کے خدمت خلق کے مشن کو عملی جامہ پہنارہے ہیں اور یہ سلسلہ ہمیشہ چلتا رہے گا۔
چوہدری ظہور الٰہی شہید مارچ 1920کوگجرات کے نت گاؤں میں چوہدری سردار خاں کے ہاں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم نت سکول میں حاصل کی اور زمیندار ہائی سکول سے میٹرک کے بعد کالج میں داخلہ لیا ،پڑھائی مکمل کرنے کے بعد ٹیکسٹائل کے کاروبار سے منسلک ہو گئے اس دور میں قیام پاکستان کی تحریک زور پر تھی آپ نے ان تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا شروع کر دیا۔اور 1946کے عام انتخابات میں مسلم لیگی ورکرکے طور پر گجرات کی سیاست میں ابھر کر سامنے آئے اور اپنی خداداد صلاحیتوں ،جانفشانی،محنت، لگن اور جذبہ حب الوطنی کی بنا پر سیاست کے اوج ثریا تک جا پہنچے۔اس مختصر عرصہ میں آپ کی سیاسی پختگی اور وابستگی پر مخالفین انگشت بدنداں ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد گجرات کی تمام مکتبہ فکر کی روح رواں بن گئے اس دور میں گجرات کی سیاسی ،مذہبی،ادبی اور فلاحی تقریبات ہوں یا ں کھیل کے میدان چوہدری ظہور الٰہی شہید ہر جگہ صدر محفل ہوتے تھے۔1957میں ڈسٹرکٹ بورڈ گجرات کے رکن منتخب ہو کر عملی سیاست کا آغاز کیا اور قلیل عرصہ میں ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ بورڈ گجرات منتخب ہو گئے۔اس دور کو گجرات کی تاریخ کا بہترین دور کہا جاتا ہے۔
جب جنرل ایوب نے اپنی رٹ برقرار رکھنے کے لئے ایک قانون کے زریعے تمام نامور سیاست دانوں کو جمہوری مشن سے روکا تو اس مرد آہن نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے ایف بی ڈی اوقانون کو عدالت میں چیلنج کر کے پنا مقدمہ خود لڑ کر عدالتی طور پر سرخرو ہوئے اور پاکستان کی سیاست میں ایک بھونچال کھڑا کر دیا. 1962میں چوہدری ظہور الٰہی شہید نے گجرات میں نواب ذادہ خاندان کی اجارہ داری ختم کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ۔اور 1962میں پارلیمنٹ میں مسلم لیگ کنونشن کا قیام عمل میں آیا تو آپ کنونشن مسلم لیگ کی پارلیمانی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔1970کے انتخابات میں آپ نے الیکشن میں حصہ لیا مگر مخالفین نے ریاستی ہتھکنڈے استعمال کیے اور آپ اپنی سیٹ برقرار نہ رکھ سکے اس کے بعد وہ دور شروع ہوا جس میں ارباب اختیار نے آپ کو سیاسی مشن سے روکنے کے لئے آپ اور آپ کے خاندان پر 44 جھوٹے مقدمات درج کروائے اور ملک کی 27جیلوں میں پابند سلاسل رکھا۔اس کٹھن اور مشکل دو میں بھی آپ نے استحکام پاکستان کا علم بلند رکھااور مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔اور1977میں ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور وفاقی وزیر برائے افرادی قوت و سمندر پار پاکستان مقرر ہوئے۔چوہدری ظہور الٰہی شہید کا شمار ایک زیرک اندیش سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔ آپ کو سیاست میں افہام وتفہیم کا خاص وصف حاصل تھا۔جس کی وجہ سے آپ حلیفوں اور حریفوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے تھے ۔ا لغرض 25ستمبر1981کو مخالفین نے سیاست کے اوج ثریا پر چمکتے ستارے کو بروز جمعتہ المبارک اپنی رہائشگاہ کے قریب اندھا دھند فائرنگ کر کے شہید کر دیا( انااللہ وانا الہ راجعون) وطن وعزیز کے جذبہ حب الوطنی سے سرشار،ہمدرد،اعلیٰ گفتار و کردار کے حامل شخص کو عوامی اور جمہوری جدوجہد کے پیش نظر شہید کر دیا گیامگرچوہدری ظہور الٰہی شہید کی تمام تر جمہوری روایات،خدمات کا جذبہ،اور فلاح وبہبود کا عنصر شہید کی زندگی میں آپ کے سیاسی جانشین چوہدری شجاعت حسین،چوہدری وجاہت حسین،چوہدری شفاعت حسین اور ان کے پیارے بھتیجے چوہدری پرویز الٰہی میں تاثیر کر گیا ۔ یہ چوہدری ظہورالٰہی شہید کی سیاسی پرورش کا نتیجہ تھا کہ جب2002 سے لیکر2007تک اس خاندان کو پنجاب میں حکومت کا موقع ملا تو چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویزالٰہی نے چوہدری ظہور الٰہی شہیدکے مشن کو رول ماڈل بنا کرپنجاب میں 1122سمیت پٹرولنگ،پروسیکیوشن،انوسٹی گیشن،میٹرک تک فری تعلیم،کارڈیالوجی سینٹرز کا قیام،صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی ، کسان زراعت کی ترقی اورزندگی کے تمام شعبہ جات میں وہ تبدیلیاں کی جس سے عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہوااور تمام منصوبہ جات کا براہ راست فائدہ عوام کو ہوا۔ اب2018 میں رب العزت نے اس خاندان کو دوبارہ عزت سے نوازہ ہے اب چوہدری پرویزالٰہی بطور سپیکرپنجاب میں وہ کردار ادا کریں گے جس کا سلسلہ 2007سے منقطع ہوا تھا۔
اب 38سال بعد چوہدری ظہورالٰہی شہید کی تیسری نسل ان کی سیاسی وراثت کی امین ہے،چوہدری مونس الٰہی،چوہدری حسین الٰہی ،چوہدری شافع حسین،چوہدری سالک حسین،چوہدری راسخ الٰہی اب شہید جمہوریت چوہدری ظہورالٰہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں ۔اور چوہدری ظہورالٰہی کی تمام خوبیاں اس نوجوان قیادت میں بدرجہ اتم موجود ہیں اور پنجاب کے تمام مسلم لیگی اکابرین کو ان کی قیادت پر فخر ہے ، چوہدری مونس الٰہی ،چوہدری شافع حسین،چوہدری سالک حسین اور چوہدری حسین الٰہی کے پاس پنجاب میں مخلص کارکنان سید بلال مصطفے شیرازی، ملک شکیل سکندر، چوہدری ذوالفقار پپن، ملک فراز اعوان ، شیخ محمد عمر، ملک حق نواز سنگلہ، اسلم طاہر انصاری، آصف چٹھہ ، سجاد بلوچ، صدف بٹ، شیخ اعجاز، احسان اللہ چیمہ ، ملک منور ثاقب، ساجد کھیتران، نصیر آرائیں، طارق مجید چوہدری، افضال تاڑر، مرزا نثار بیگ، عرفان احسان، رانا محمد نعیم، ذیشان سندھو، قاضی احسان، اسد ریاض بلوچ، قمر بندیشہ ملک فیاض اکرم،سید تنویر زیدی ایڈووکیٹ سمیت دیگر ہزاروں کارکنان موجود ہیں جو ہر وقت اپنی قیادت پر جان تن من سے نچھاور کرنے کے لئے تیار ہیں اور مسلم لیگ کی قیادت اس متحرک ٹیم کے ساتھ ملک کے روشن مستقبل اور چوہدری ظہور الٰہی شہید کے لازوال انسانی ہمدردی کے مشن کو آگے بڑھائے گی۔چوہدری خاندان کے پاس یہ نظریاتی ٹیم نہ صرف چوہدری ظہورالٰہی شہید کے سیاسی مشن کی تکمیل کی امین ہے بلکہ چوہدری خاندان کے سیاسی م ستقبل کے معمار ہیں
پاکستان زندہ باد
مسلم لیگ پائندہ باد