اسلام آباد(یواین پی)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی نے کہا ہے کہ وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی،جس میں کئی معاملات پربات چیت ہوئی لیکن امریکانے وضاحت کی کہ ٹرمپ اورپاکستان کے وزیرخارجہ کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی،ٹرمپ کے ہاتھ ملانے کو غیررسمی ملاقات کہاگیا،یہ باعث شرمندگی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی کا کہنا تھا کہ بےنظیربھٹوکوجب شہیدکیا گیاتب19سال کاتھا،بہت سارے قومی اور عالمی اداروں نے بے نظیر بھٹو کیس کی تفتیش کی، جس میں ذمے داری پرویز مشرف اور کرائم سین دھونے والے اہلکاروں پر آتی ہے ،دس سال بعد جب کیس کا فیصلہ آیا تو دہشتگرد اور سہولت کارکو رہا کردیا گیا، ملزمان کو کلین چٹ اور فیصلے میں پرویز مشرف کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا،جس کیس کا فیصلہ جلد آنا چاہیے تھا وہ کیس دس سال چلا ۔حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سناتھا خان صاحب 100دن میں انقلاب لائیں گے،تحریک انصاف کے بجٹ میں نہ گھروں کا ذکر ہے نہ نوکریوں کا ذکر ہے ،پاکستان کے عوام اس نئے پاکستان کے پرانے بجٹ سے بہت مایوس ہوئے ،عوام نے اس امید کے ساتھ ان کو ووٹ دیا تھا کہ کچھ تو تبدیلی آئے گی ،گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا،اس کا اثرغریب پرپڑے گا،تبدیلی والے بجٹ میں تعلیم اورصحت سمیت ہر جگہ کٹ لگایاگیا،ان کی کوشش ہوگی کہ اصل مسائل سے توجہ ہٹاکر ڈرامے بازی کرتے رہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی،جس میں کئی معاملات پربات چیت ہوئی لیکن امریکانے وضاحت کی کہ ٹرمپ اورپاکستان کے وزیرخارجہ کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی،ٹرمپ کے ہاتھ ملانے کو غیررسمی ملاقات کہاگیا،یہ باعث شرمندگی ہے،دوسرے ممالک کے سربراہ کے فون پرہمارے حکمرانوں کی رویہ غیرذمےدارانہ ہے،پاکستان اہم ملک ہے،وزیرخارجہ کو ذمے داری کامظاہرہ کرنا چاہیئے