اسلام آباد (یواین پی) ڈی پی او پاکپتن تبادلہ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے وزیراعظم کیلئے ناپسندیدگی کا پیغام دیا ہے۔ڈی پی او پاکپتن تبادلہ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ڈی جی نیکٹا خالق داد لک کی انکوائری رپورٹ پر اپنا جواب جمع کرایا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اپنے جواب میں انکوائری پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کیا ۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہم انکوائری کراتے ہیں جو ریکارڈ لانا ہے لے آئیں، ہم قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، غلطی ماننے کے بجائے توپوں کارخ انکوئری افسرکی طرف کردیا، خالق دادلک کی حکومت پنجاب سے کیا دشمنی ہے؟ بتادیں معاملے کی انکوائری کس سے کرائیں؟ انکوائری کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس میں جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا وزیراعظم سے میری ناپسندیدگی کا اظہارکردیں، وزیر اعلیٰ کا جواب پڑھ کر حیران ہوں ، کیا وہ ایسا جواب دے سکتے ہیں وزیر اعلیٰ کو قانون کے سامنے جھکنا ہوگا جب ہم 62 ون ایف کی انکوائری کرائیں گے تو نیا پاکستان بنے گا۔