کراچی: (یواین پی) انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں سال میں دوسری بار کمی ریکارڈ کی گئی، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 1 اعشاریہ 2 فیصد کمی ہوئی جس سے انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 87 پیسے سستا ہو گیا۔انٹر بینک میں ڈالر 131 روپے 93 پیسے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے کی کمی سے 133 روپے 50 پیسے کا ہو گیا۔ ڈالر سستا ہونے سے بیرونی قرضوں میں 175 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔پاکستانی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آنے والے رد و بدل کی وجہ سے تاجروں اور کاروباری حضرات میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں اشیائے خورو نوش کے علاوہ ضروریات زندگی کی مختلف اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کی وجہ سے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ روزمرہ استعمال کی جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں زیادہ تر کا تعلق کھانے پینے سے تھا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آنے والے ردو بدل کی وجہ سے جہاں اندرون ملک اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا وہیں بین الاقوامی سطح پر پاکستانی تجارت کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ قرضوں کی مالیت میں بے پناہ اضافہ ہونے سے تاجروں میں بددلی پھیلی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اگر ڈالر کی قیمت میں ہونے والے اضافے کو کنٹرول نہ کیا گیا تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا جس کے اثرات زندگی کی تمام شعبوں پر براہ راست مرتب ہوں گے۔