حیدرآباد (رپورٹ*جنید علی گوندل) حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کا چہلم حیدرآباد میں بھی عقیدت و احترام سے منایا گیا ، سخت حفاظتی انتظامات ، جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا ، حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کا چہلم حیدرآباد میں بھی عقیدت واحترام سے منایا گیا قدم گاہ مولیٰ علیؓ پر نماز ظہرین کے بعد مجلس اور نو حہ خوانی ہوئی جس کے بعد مرکزی جلو س برآمد ہوا جو اسٹیشن روڈ ، کھوکھر محلہ ، محفلِ حسینی ، سٹی تھانہ چوک ، لجپت روڈ ، رسالہ روڈ ، فوجداری روڈ ، صدر سے ہوتا ہوا کربلا دادن شاہ پر اختتام پذیر ہوا جہاں مجلس منعقد ہوئی جلوس کے راستے میں پولیس اور سماجی تنظیموں نے طبی کیمپس اور سبیلیں لگائی تھیں جلوس کی حفاظت کے لیے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے 2ہزار پولیس اہلکاروں ،2سو پولیس کمانڈوز ، لیڈیز پولیس ، رضا کاروں کے علاوہ رینجرز کی بڑی تعداد نے بھی فرائض انجام دیئے قدم گاہ مولیٰ علیؓ سے لیکر سرفراز کالونی تک کا علاقہ پولیس نے دوپہر سے بھی سیل کردیا تھا جلوس کی گزر گاہ کے اطراف تمام گلیاں خار دار تار ڈال کر اور قناتیں لگا کر بند کردی گئیں تھیں جبکہ لجپت روڈ پر دکانوں کو بھی سیل کردیا گیا تھا بعض حساس مقامات کی عمارتوں پر ماہر نشانہ باز بیٹھائے گئے اور 20مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگاکر جلوس کو مانیٹر بھی کیا گیا جلوس و مجلس میں شرکت کرنے والوں کی جامہ تلاشی لی گئی اور انہیں واک تھرو گیٹ سے گزارا گیا ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ نے جلوس کا خود بھی دورہ کیا اور حفاظتی انتطامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جلوس نماز مغربین کے ساتھ ہی کربلا دادن شاہ پر ختم ہواکربلا دادن شاہ کے قریب ہی سرفراز بابا کے مزار پر سالانہ عرس ہو تا ہے جس میں خواتین کی بہت بڑی تعداد شریک ہو تی ہے وہاں بھی لیڈیز پولیس سمیت بم ڈسپوزل اسکواڈ موجود رہا جبکہ مزار پر شریک ہو نے والوں کے لیے بھی واک تھرو گیٹ لگائے گئے تھے حیدرآباد میں چہلم کے موقع پر موبائل سروس معطل رہی جس سے عوام کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔