اھل سُنت اور جے یو آئی کی جانب سے شیخ فرید چوک سے پریس کلب ٹھٹھہ تک احتجاجی ریلی

Published on November 1, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 334)      No Comments

ٹھٹھہ( رپورٹ حمیڈ چنڈ) پورے ملک کی طرح ٹھٹھہ ضلع میں بھی آسیہ مسیح کوسپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے باعزت رہائی ملنے کے خلاف تمام دینی تنظیموں، سُنی تحریک، لبیک یا رسول اللہ ﷺ، انجمن نوجوانان اھل سُنت اور جے یو آئی کی جانب سے شیخ فرید چوک سے پریس کلب ٹھٹھہ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں حاجی وسیم اختر میمن، حافظ غلام رسول عمرانی، مولوی یامین، پیر عبدالرشید شاھ، مولانہ عبدالوھاب، مولانہ احمد، مفتی ارشد اور دیگر نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کے پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جس کی بنیاد لااللہ الا اللہ سے ہوئی ہے جس کا نہرہ اللہ اکبر ہے مگر یہاں اسلام دشمنوں کو جنہم رسید کرنے والوں کو پھانسی پر لٹکایا جاتا ہے اور اسلام کے معتبر کتاب اور ہمارے آخری رسول حضرت محمد مصطفٰیﷺ کے خلاف بولنے والون کو باعزت رہاکردیا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہاکے دین اسلام کے لیے ہماری جان بھی قربان ہے اور ہم سپریم کورٹ کے اسلام دشمن فیصلے کو نہیں مانتے، انہوں نے مطالبا کرتے ہوئے کہا کے سپریم کورٹ آف پاکستان کو اپنا فیصلا واپس لیتے ہوئے اس ملعونہ کو کھلے عام پھانسی دینے کا فیصلا کرنا ہوگا، آسیہ مسیح کی رہائی کی خبر آتے ہی ٹھٹھہ شہر پورا بند ہوگیا،. یاد رہے کے سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین رسالت کیس میں سزائے موت پانے والی ملعونہ آسیہ مسیح کو بری کردیا ہےسپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 8 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل بھی شامل تھے، آسیہ مسیح ملعونہ پر جون 2009 میں ایک خاتون سے جھگڑے کے دوران خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ وعلیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی مرتکب ہوئی تھی۔ ملزمہ کو نومبر 2010 میں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے سزائے موت سنا دی تھی، سزا کے خلاف ملعونہ آسیہ مسیح نے 2014 میں لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، عدالت عالیہ نے بھی توہین رسالت میں ٹرائل کورٹ کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes