حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج کے فور منصوبہ کا جائزہ لینے کے لیے کینجھر جھیل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر بریگیڈیئر مصفطی جمالی ایف ڈبلیو او کمانڈر نے اس پروجیکٹ کے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر بریگیڈیئر ریٹائرڈ ایف ڈبلیو او ایچ کیو راولپنڈی کرنل (ر) آفتاب اور بریگیڈیئر یاسر سی او ایس( ایچ کیو) بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے فور پروجیکٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فنی وجوہات کی بنیاد پر کے فور منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ میرا اس منصوبے کے فور کا دوسرا دورہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو دو سال قبل شروع کیا گیا تھا۔اس منصوبے کے کافی مسائل وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آئے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کو پانی پہنچانے کے لئے اس کے علاوہ کوئی منصوبہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے رقبے کے حوالے سے فرق آیا ہے جس کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام تک پانی پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کو وفاق کے سامنے رکھیں گے،امید ہے اس منصوبے کے لئے وفاقی حکومت مدد کرے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی سی آئی کے اجلاس میں مزید پانی دینے کے لئے بات کی ہے تاکہ ہم اس منصوبے کے ذریعے پانی فراہم کر سکیں۔اس منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا آڈٹ بھی کر ایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل بنیادوں پر اس منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ پاور پلانٹ لگانے کے دو آپشن ہیں ایک یا تو ہم خود لگائیں یا پھر واپڈا سے لیں۔وفاق نے پہلے پیسے دینے میں سستی کا مظاہرہ کیا مگر گزشتہ سال وفاق نے بجٹ فراہم کیا ہے۔کے فور میں وقت ضرور لگا ہے مگر کراچی والوں کو پانی اسی منصوبے سے فراہم ہوگا۔ کراچی اور بدین ٹھٹھہ میں بھی ڈی سلینیشن پلانٹ لگائیں گے۔ہرایک کی ٹیکنیکل ایشو پر بریفنگ بھی لی ہے اور اس حوالے سے جو سہولیات میسر نہیں ہیں ان کی فراہمی کے لیے بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا سے بات کی ہے اور وہ بھی کراچی کے پروجیکٹ کے لیے ہمیں سپورٹ کررہے ہیں۔ اب ہم اس کی آخری فیزیبلیٹی بنا رہے ہیں ، جس میں ایف ڈبلیو او اور واٹر بورڈ کے ماہرین بھی حصہ لے رہے ہیں جو فیزیبلیٹی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ تصور غلط ہے کہ ہم کے فور پروجیکٹ بحریہ ٹاؤن کو دے رہے ہیں۔ اس وقت پراجیکٹ کی کل قیمت 75 ارب روپے بنتی ہے۔ سندھ حکومت نے لینڈ ریکوزیشن کے لیے 5 بلین روپے مختص کیے ہیں اور سندھ حکومت نے 3.8 بلین روپے جاری کردیئے ہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ وفاقی حکومت ہماری مدد ضرور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاور پراجیکٹ کے لیے نیپرا سے بات چیت کا عمل شروع ہوچکا ہے۔کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبہ کے فور کی تکمیل ترجیحات میں سے ہیں۔سپرہائی وے پر قائم ہونے والی نئی بستی کو کے فور منصوبے کا کوئی کنکشن نہیں دیا جائے گا۔کے فور منصوبے سے صرف کراچی کو ہی پانی ملے گا،کراچی کو 10 کروڑ گیلن یومیہ اضافی پانی کی فراہمی فروری یا مارچ تک ممکن ہوگی۔اس پروجیکٹ کے لیے 50 ایم ڈبلیو پاور پلانٹ لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور پروجیکٹ کے تین فیزز ہیں جس سے کراچی کو 650 ایم جی ڈی پانی مہیا کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں 260 ایم جی ڈی پانی کراچی کو دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی 2014 کی پی سی ون کے حساب سے 25.551 بلین روپے ہیں جس کا 50 فیصد وفاقی حکومت کو دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ کے فور پروجیکٹ 2016 میں شروع کیاگیا تھا اور اس کا کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او ہے۔یہ 24 مہینے میں یعنی جون 2018 کو مکمل ہونا تھا۔ اس پروجیکٹ کا سب سے بڑا پیکیج 94 کلومیٹر کینال ہے۔ پروجیکٹ میں دو بڑے پمپنگ اسٹیشن لگائے جائیں گے جن میں ہر ایک پمپنگ کی گنجائش 260 ایم جی ڈی ہے۔ اس کے 3 فلٹر پلانٹس ہوں گے کل ملا کر لاگت 28.187 بلین روپے ہوجاتی ہے۔ فیز ون کی کنسلٹینسی چارجز ملا کر پی سی ون کی اصل لاگت 25.551 بلین روپے 14.22 فیصد بڑ ھ کر 29.136 بلین روپے ہوگی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ 100 ایم جی ڈی پانی بھی اس سال کے آخر میں کراچی کو دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ اور بدین کو بھی ڈی سیلینیشن پلانٹس کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے گا۔ اس دورے میں ان کے ہمراہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی ، پی ڈی کے فور اسد ضامن ، ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ بھی موجود تھے ۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے تعیناتیوں،ترقیوں،بھرتیوں ،نان کیڈر اورڈیپوٹیشن سے متعلق معاملات کی تحقیقات شروع
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا) چیف سیکرٹری سندھ کے احکامات پرسیکریٹری بلدیات کی نگرانی میں قائم اعلی سطح اسکروٹنی کمیٹی نے بلدیہ اعلی حیدرآباد میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے تعیناتیوں،ترقیوں،بھرتیوں ،نان کیڈر اورڈیپوٹیشن سے متعلق معاملات کی تحقیقات شروع کردیں ،ابتدائی مرحلے اہم عہدوں پرتعینات 19افسران کی مکمل سروس فائل،سروس بک ریکارڈ،اسامی اوربھرتی سے متعلق تفصیلات،اسامی کی تشہریح،اسامی کی سفارشات،اتھارٹی اورادارے کی منظوری،بھرتی نوٹفیکیشن ،آرڈر،ترقیوں سمیت دیگر تمام معاملات کی تفصیلات طلب کرلیں،عرصہ درازسے بلدیہ میں اہم عہدوں پر براجمان ایس سی یوجی ملازمین میں بھی کھبلی مچ گئی،تفصیلات کے چیف سیکریٹری سندھ کے احکامات کی روشنی میں سیکریٹری بلدیات کی سرکردگی میں کام کرنے والی اعلی سطحی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس سیکریٹری بلدیات کی سرکردگی میں ان کے دفتر میں منعقد ہوا، اجلاس کے بعدسیکریٹری بلدیات کے دفتر سے سیکشن آفیسر تھری میاں سرفراز کیرو نے میونسپل کمشنر حیدرآباد کو لکھے گئے خط میں تین روز کے اندراندراہم عہدوں پر تعینات39افسران کی اسامی کی سفارش سے لیکر موجودہ تعیناتی تک ہرسطح کا تمام ریکارڈ تین روز کے اندراندر فراہم کرنے کے احکامات دئیے ہیں ،سیکریٹری بلدیات کی جانب سے جن افسران کی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں ان میں ڈائریکٹر لینڈسید عاصم عباس،پی ایس ایڈمنسٹریٹر/میئرسید آفاق احمد،ہیڈماسٹرخالد چوہان،ہیڈماسٹراعجاز حسین،ہیڈماسٹرمحمد یونس،ایجوکیشن آفیسرسید محبوب علی شاہ بخاری،آفس سپرٹینڈنٹ عظمت علی،اسسٹنٹ الیکٹرک انجینئر سید اشفاق،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ توحیداحمد،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ افتخاراحمد،ڈپٹی ڈائریکٹر کمپیوٹرمحمد یوسف خان،ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ(کیٹل کالونی)محمد عرفان،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کچی آبادی راؤذوالفقار،اسسٹنٹ لیگل ایڈوائیزررفیق خان،چیف فائرآفیسرصلاح الدین،فائرسپرٹینڈنٹ سید شوکت علی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ سید خالد علی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ محمد عقیل،ہائی اسکول ٹیچر ایس ایم انتظار،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ رمضان،پریس انچارج سید اسرارعلی،اسسٹنٹ انفارمیشن آفیسرخالد حسین،اسسٹنٹ تعلقہ آفیسرمحمد احمد،اسسٹنٹ گریڈ16مظفرعلی،اسسٹنٹ گریڈ16محمد عثمان،اسسٹنٹ گریڈ16سراج الدین،اسسٹنٹ گریڈ16محمد اکرم،محمدطارق،اسسٹنٹ گریڈ16عارف حسین،اسسٹنٹ گریڈ16ارشدحنیف،اسسٹنٹ گریڈ16محمد یاسر،اسسٹنٹ گریڈ16محمد اسلم،اسسٹنٹ گریڈ16محمد نعیم،اسسٹنٹ گریڈ16سیدایازحسین،اسسٹنٹ گریڈ16مرزامہریار،اسسٹنٹ گریڈ16شکیل اختر،اسسٹنٹ گریڈ16قاسم علی،اسسٹنٹ گریڈ16سیدکاشف،اسسٹنٹ گریڈ16شاہدعلی،اسسٹنٹ گریڈ16حبیب الرحمن،اسسٹنٹ گریڈ16سیدمبین احمدشامل ہیں ،بلدیہ اعلی حیدرآباد میں سپریم کورٹ کے آؤٹ آف ٹرن پرموشن،ڈیپوٹیشن ،نان کیڈرختم کرنے کے احکامات پر تاحال عملدرآمد نہیں کیاگیا اورمعمولی گریڈ کے ملازمین اہم عہدوں پر تعینات ہیں،جبکہ دیگر محکموں سے آئے ہوئے 50سے زائد ملازمین کوریلیف کرنے میں بھی میئرسید طیب حسین روکاوٹ بنے ہوئے ہیں،مگر میونسپل کمشنر نصراللہ عباسی کے میرٹ پر عملدرآمداعلی عدلیہ کے فیصلوں پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے کے اقدامات سے بدعنوان مافیا میں کھلبلی مچ ہوئی ہے۔
بجلی ،گیس کی لوڈ شیڈنگ پانی کی بندش مرکزی، صوبائی، ضلعی انتظامیہ ،بلدیاتی اداروں کی بے حسی ہے یونس دانش
حیدرآباد(رپورٹ*یو این پی)جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد یونس دانش نے حیدرآباد کے عہدیداران کیاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی ،گیس کی لوڈ شیڈنگ پانی کی بندش،کچرے کے انباروں ،گندے پانی کے جوہڑوں ،سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اونے جشن عید میلاد النبی ﷺ شان و شوکت سے منانے کے حکومتی دعویوں کی قلعی کھول دی ہے ربیع الاول شریف کا پہلا عشرہ ختم ہونے کو ہے اور۱۲ربیع الاول شریف کی سہانی گھڑی قریب آپہنچی ہے مگر اب تک حیدرآباد کی صورتحال انتہائی ابتر ہے گلی کوچے کچرے کے کارپٹ بنے ہوئے ہیں شہر کے مین کوچوں پر سیوئج کا گندہ پانی جمع ہے سڑکیں انتہائی ابتر حالت میں کئی کئی فٹ گڑہے پڑے ہوئے ہیں ،گلی محلوں اور سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹ کا فقدان ہے،ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی صرف محض نشستاََ،گفتاَ،برخستاَََ تک محدودہو کر رہ گیا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک حکمراں غلامی رسول ﷺ کے رشتہ سے وابستہ ہوکر ،ناموس رسالتﷺ ،ختم نبوت ﷺکے قوانین کا تحفظ اور گستاخان رسول کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عملی اقدامات نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ اس وقت فتنہ قادیانیت اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے علماء و مشائخ اہلسنت کی قادیانی چینلز پر کردارکشی کی جارہی ہے،سوشل میڈیا پرگستاخانہ موادشائع جارہا ہے ،ملک کے اہم اداروں کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کی ہورہی ہیں حکومت کی صفوں میں بیٹھی قادیانی نواز کالی بھیڑیں اسلامی اقدار کو مٹانے شعائر اسلام کو ختم کرنے پیغمبر اسلام کی توہین اور ناموس رسالت ﷺو ختم نبوت ﷺکے قوانین میں تبدیلی کے لئے نت نئے حربے اور بہانے تراش رہی ہیں ایسے حالات میں حکومت وقت اور سیکورٹی اداروں کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے لہذا ضرور اس امر کی ہے کہ ریاستی دھشت گردی کے ساتھ ساتھ ،مذہبی دھشت گردی ،ایمانی دھشت گردی اور اشاعتی دھشت گردی کا بھی قلع قمع کیا جائے ۱۲ربیع الاول شریف کی بابرکت گھڑی میں نظام مصطفےٰ ﷺ کے عملی نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے سودی نظام کے خاتمے ،نصاب کو اسلام سانچے میں ڈھانے اور عدالتی نظام کو قرآن وسنت کے عین مطابق کرنے کے عملی اقدامات کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ درودوسلام پڑھنیوالوں نے ہمیشہ پاکستان کے استخام ترقی اور خوشحالی کیلئے کردار ادا کیا ہے مگر افسوس ہمیشہ اس اکثریتی طبقے کو نظرانداز کیا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے محرومیاں جنم لے رہی ہیں حکومت درودوپڑھنے والوں کی احساس محرمیوں کا اژالہ کرے ۔کالعدم تنظیموں کی اشاعتی مہم بند کی جائے ان کی ایکٹوٹی پر مکمل پابندی عائد کی جائے ،جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوسوں ،ریلیوں ،کانفرنسوں اجتماعات کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے ۔اجلاس سے ضلعی صدر صاحبزادہ محمود احمد قادری،حافظ اشفاق حسین قادری ،محمد رضوان شیخ ،محمد عارف قائم خانی ،ڈاکٹر عارف اللہ شاہ ،چاند صدیقی،غلام رسول کھتری نے بھی خباب کیا۔
تحریک انصاف کی حکومت کی 100دن کی کارکردگی مایوس کن ہے عبدالجبار خان
حیدرآباد(رپورٹ*یو این پی)پاکستان پیپلزپارٹی کے رُکن صوبائی اسمبلی عبدالجبار خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کی 100دن کی کارکردگی مایوس کن ہے ، نہ تو اس حکومت کا کوئی وژن ہے اور نہ کوئی پروگرام، سوائے سیاسی مخالفین کیخلاف انتقامی کارروائی کرنے کے اس حکومت نے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ عوام کو پی ٹی آئی کی حکومت سے یہ اُمید تھی کہ وہ ان کے مسائل حل کرے گی اور انہیں مہنگائی میں ریلیف ملے گا لیکن انہیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا کیونکہ حکومت نے آتے ہی روز مرہ کی اشیاء پر سبسڈی ختم کردی اور تیل، گیس ، بجلی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے غریب عوام کو دیوار سے لگادیا۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک کے عوام یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ۔ ماضی میں بھی پیپلزپارٹی کی حکومت نے مرکز اور صوبوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے ۔ غریب عوام کو ریلیف دیا ۔ پیپلزپارٹی کے سابق وزراء کا آج بھی یہ الزام ہے کہ انہوں نے مختلف محکموں میں نوکریاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ عوام مایوس ہونے کے بجائے ان حکمرانوں کا احتساب کریں۔