سندھ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، یو کے‘‘ کے تعاون سے تھیلیسیمیا کے متعلق آگہی سیمینار کا انعقاد

Published on November 20, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 671)      No Comments

حیدرآباد(یواین پی) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو اور کاشف اقبال تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کراچی کی طرف سے ’’سندھ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن، یو کے‘‘ کے تعاون سے تھیلیسیمیا کے متعلق آگہی سیمینار منعقد کیا گیا سیمینار میں جامعہ مہران کی طرف سے طلبہ اور ملازمین کی تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرنے اور آگہی مہم چلانے کا اعلان کیا گیا جامعہ مہران کے وائس چانسلر کاشف اقبال تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کراچی اور بدین تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کے ساتھ ملکر مہران یونیورسٹی میں تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانے اور تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے پائپ دینے کا اعلان کیا اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں تھیلیسیمیا کے مریض نہ ہونے کے برابر ہیں پر ہمارے یہاں اس مرض میں مبتلالوگوں کی تعداد ہزاروں میں ہے انہوں نے کہا کہ چین میں صرف 47دنوں میں 50منزلہ عمارت بن جاتی ہے پر ہمارے یہاں لوگ شادی سے پہلے تھیلیسیمیا ٹیسٹ تک نہیں کرواتے انہوں نے کہا کے ہمارے طالب علموں کو تھیلیسیمیا کے متعلق شعور پھیلانے کے لئے سفیر بن کر لوگوں کے پاس جانا چاہیے کاشف اقبال تھیلیسیمیا سینٹر کے بانی محمد اقبال آرائیں جس نے اپنے بیٹے کاشف کے نام پر سینٹر کا نام رکھا ہے، انہوں نے اپنے بیٹے کاشف کی تھیلییسیمیا کے سبب موت واقع ہونے کی داستان سنا کے ہال میں موجود طلبہ و اساتذہ کو سوگوار کر دیا، انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ جڑو اور تھیلیسیمیا کا ملک سے خاتمہ کرنے میں مدد کرو انہوں نے کہا کہ شادی سے پہلے عورت اور مرد کی تھیلیسیمیا ٹیسٹ کروانا لازمی ہے اور تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کے لئے خون کا عطیا دیں کیوں کہ تھیلیسیمیا انتہائی مہنگا علاج ہے اوراس مرض میں مبتلا بچے کو ہر ماہ 3 بار خون کی بوتلیں درکار ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ میرے سینٹر میں سینکڑوں بچے ہیں اور باز اوقات خون میسر نہیں ہوتا پر ہم ایسے مشکل ہالات میں بھی مریضوں کے لئے خون کا بندوبست کر لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل جنگ ہے پر ہمیں ہر حال میں یہ جنگ جیتنی ہے اور اس کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 80 فیصد خون کا عطیا جامعات میں سے ملتا ہے جو قابل تعریف بات ہے تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کے مسیحہ ڈاکٹر محمد ہارون میمن نے کہا کی آپ خاندان، پڑوس اور محلے محلے میں لوگوں کو تھیلیسیمیا کے متعلق بتائیں اور یہ تاکید کریں کہ تھیلیسیمیا کی ٹیسٹ شادی سے پہلے ضرور کروائیں تا کہ ہم تھیلیسیمیا کے مرض سے جان چھڑوا سکیں،’ سندھ ڈاکٹرز ایسوسئیشن یو کے‘‘ کے نائب صدر ڈاکٹر افسانہ بھرگڑی نے کہا کہ میں ڈاکٹر کہ ساتھ ساتھ ایک ماں بھی ہوں اور مجھے احساس ہے کہ ایک ماں کے کئے اس سے زیادہ اذیت اور کیا ہوگی جب اس کا بچہ خون کی بوند بوند کے لئے ترسے۔ انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے فی مریض کے علاج کے لئے 50لاکھ روپیہ خرچہ ہوتا ہے جو ہر شخص برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کو روکا جا سکتا ہے اور اس کے لئے تھیلیسیمیا کی ٹیسٹ ضرور کروانی چاہیے انہوں نے کہا کی سندھ ڈاکٹرس ایسوسئیشن برطانیہ کی طرف سے تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کی ہر ممکن مدد کی جائے گی آگہی سیمنار میں پروفیسر مشتاق میرانی نے بھی بات کی جبکہ ڈین فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ سول انجینئرنگ ڈاکٹر خان محمد بروہی، ڈائریکٹر فنانس منیر ای شیخ اور دیگر اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme